سرینگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری، تین نوجوانوں کو شہید کر کے مجاہدین قرار دے دیا، عوام کے احتجاجی مظاہرے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران تین نوجوانوں کو شہید کر ڈالا۔ بھارتی فوج نے نامعلوم افراد کے ہاتھوں اپنے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی تھی۔
جس کے دوران اہلکاروں نے تین نوجوانوں کو شہید کر ڈالا اور بعد ازاں انہیں مجاہدین قرار دے دیا۔ بھارتی فوجی کو دو روز قبل چند نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کر کے زخمی کر دیا تھا جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔
فوجی ترجمان کے مطابق ضلع کپواڑہ میں دو روز قبل مجاہدین نے بھارتی فوج کے ایک قافلے پر حملہ کیا اور اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔ ترجمان نے بتایا کہ 6 مجاہدین کا ایک گروپ وادی میں داخل ہوا ہے۔
دریں اثنا گزشتہ ماہ نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں زخمی ہونے والا بھارتی فوج کا ریٹائرڈ اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ ترال کے علاقے میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی الٹ گئی جس کے نتیجے میں 6 اہلکار زخمی ہو گئے جن میں سے تین کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ضلع کپواڑہ کے علاقے میں بھارتی فوج کا سرچ آپریشن جاری ہے جس میں ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔ وادی کے بعض علاقوں میں عوام نے بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور بھارت کے خلاف نعرے بازی کی۔
دریں اثنا جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ سمیت تمام حریت جماعتوں نے بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر 15 اگست کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔
ادھر بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی جانب سے کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنے اور انہیں فون کر کے ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان اوچھے ہتھکنڈوں کے خلاف سخت ردعمل ظاہر کیا جائے گا۔