اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے بھارتی سپرسانک میزائل تجربے پر سخت تشویش ظاہر کی ہے، ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کہتے ہیں اپنی دفاعی ضروریات سے غافل نہیں، میزائل سسٹم کو اپ گریڈ کرینگے، پاکستان اور چین نے اقتصادی راہداری منصوبے کو دہشتگردی سے بچانے کیلئے مشترکہ اقدامات کر لئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بھارت کی جانب سے سپرسانک انٹرسیپٹر میزائل کے تجربے پر تشویش ہے، امریکہ کے ساتھ معاملہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ پاکستان نے کانفرنس آن ڈس آرممنٹ میں بھی بات کی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی دفاعی ضروریات سے غافل نہیں ہے۔ اپنے میزائل سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے لیے اقدامات کریں گے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس سانحے کے ملزمان ابھی تک انصاف کے کٹہرے میں نہیں لائے گئے سمجھوتہ ایکسپریس کے ذمہ دار کرنل پروہت اور اس کے ساتھیوں کو بچایا جا رہا ہے، عالمی برادری اس کا نوٹس لے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق پاکستان اور چین دونوں کو خطرات کا اندازہ ہے، منصوبے کو دہشتگردی سے بچانے کیلئے مشترکہ اقدامات طے کر لئے ہیں۔
بھارت کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے پاکستان آنے کے بارے میں کوئی درخواست میرے علم میں نہیں ، بھارت جب مذاکرات کے لیے تیار ہوگا پاکستان کو تیار پائے گا ، بھارتی سیکرٹری خارجہ کے پاکستان آنے کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی، کلبھوشن یادیو کے معاملے پر پاکستان نے دنیا کو بھارتی کردار باور کروایا ہے۔
نفیس ذکریا نے کہا کہ افغان مفاہمتی عمل سے متعلق چار ملکی کور گروپ کا پانچواں اجلاس گزشتہ روز ہوا ، افغانستان میں امن و استحکام کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہے ، افغانستان میں پندرہ برسوں سے فوجی کارروائی ہو رہی ہے اب امن کو موقع دینا ہوگا ۔ نفیس ذکریا نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات ایف سولہ سے کہیں زیادہ بڑے ہیں ، امریکہ کو بھی باہمی مفادات کا ادراک ہے، جس کی وجہ سے دہشتگردی کے خلاف ایکشن ہوا۔
پاکستان نیوکلیئر سپلائر گروپ کا حصہ بننے کی خواہش رکھتا ہے ۔ پاکستان نے دہشتگرد گروپس کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں کیں ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان جتنا کچھ کر چکا ہے پاکستان کی کوششوں پر شک نہیں کیا جا سکتا، موجودہ صورتحال میں شک امن مخالف قوتوں کو تقویت دے گا۔