گھوٹکی (جیوڈیسک) بھارت میں نومولود کے برتھ سرٹیفکیٹ پر تصویر نہ ہونے کی وجہ سے روکی جانے والی پاکستانی خاتون فاطمہ اپنے بچے کے ہمراہ گھوٹکی پہنچ گئی۔ فاطمہ مہر اپنے والدین سے ملنے بھارت گئی تھی، جہاں 14 اپریل کو اس نے ایک بچے کو جنم دیا تھا۔ مقامی میونسپل کونسل نے بچے کو سہیل خان کے نام سے پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری کیا۔ لیکن جب فاطمہ اپنے شوہر اور نومولود کے ہمراہ تھر ایکسپریس سے روانہ ہوئی تو مونابا وٴاسٹیشن پر بھارتی امیگریشن حکام نے روک لیا۔
برتھ سرٹیفکیٹ پر تصویر نہ ہونے پرفاطمہ کو اپنے ہی بچے کی شناخت کے لئے دوبارہ دلی کا سفر کرنا پڑا۔ جہاں تین دن بعد برتھ سرٹیفکیٹ پر تصویر چسپاں کر دی گئی اور وہ بچے کے ہمراہ ضلع گھوٹکی میں اپنے گاوٴں گاگن مہر پہنچ گئی۔ فاطمہ کا کہنا ہے کہ ہمیں سرٹیفیکیٹ تو مل گیا تھا تصویر نہیں لگی تھی اس وجہ سے دلی گئے تو پھر لگ گئی۔