نئی دلی (جیوڈیسک) بھارتی پولیس نے دعوی کیا ہے کہ ماؤ نواز باغیوں کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں 8 باغی ہلاک ہوگئے جن میں 5 خواتین بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی پولیس نے ریاست چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کی سرحد پر ماؤ نواز باغیوں کے خلاف کارروائی کی جس کے دوران 8 باغیوں کو ہلاک کئے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جن میں 5 خواتین بھی شامل ہیں۔ پولیس کے ساتھ جھڑپ میں ماؤ نواز کی تلنگانہ کمیٹی کے سیکریٹری اور کمپنی کمانڈر کے بھی مارے جانے کی اطلاعات ہیں تاہم ابھی تک اس کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ پولیس نے ماؤ نواز باغیوں کے خلاف کارروائی میں بھاری تعداد میں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد استعمال کیاجب کہ آپریشن کے دوران اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کی مدد بھی حاصل تھی۔
پولیس کے مطابق ساكلیر کے علاقے سے ماؤ نوازوں کی ایک ٹیم تلنگانہ کے ضلع کھمم کی طرف جا رہی تھی جہاں سکیورٹی فورسزسے ان کا سامنا ہوا جب کہ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ آپریشن ماؤ نواز رہنما ہری کشن کے کھمم کے جنگلات میں چھپے ہونے کی اطلاعات کے بعد کیا گیا تھا جب کہ اطلاعات ہیں کہ آندھرا پردیش حکومت نے ماؤ نواز سے لڑنے کے لیے جو گرے ہاؤنڈ اسپیشل فورس تیار کی ہے وہ بھی آپریشن میں شامل تھی۔
واضح رہے کہ بھارت کی وسطی ریاستوں میں ماؤ نواز باغی حکومت کی بعض پالیسیوں کے خلاف بر سرِ پیکار ہیں اور پولیس اور باغیوں کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپ کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔