کلکتہ (جیوڈیسک) ویسٹ انڈین سپنر سنیل نارائن پر انڈین پریمیئر لیگ ( آئی پی ایل) سمیت انڈین کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام تمام مقابلوں میں گیند کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
سنیل نارائن کا ایکشن آئی پی ایل کے رواں سیزن میں 22 اپریل کو وشاکاپٹنم میں ککلتہ نائٹ رائیڈرز اور حیدر آباد سن رائزرز کے درمیان کھیلے گئے میچ میں رپورٹ ہوا تھا۔ اس کے بعد انہیں کلکتہ نائٹ رائیڈرز کی جانب سے کسی بھی میچ میں نہیں کھلایا گیا۔
آئی سی سی اور بی سی سی آئی کی جانب سے منظور شدہ لیبارٹری میں ان کے بائولنگ ایکشن کا ٹیسٹ کیا گیا جس کے بعد کمیٹی نے ان کے بائولنگ ایکشن کی فوٹیج دیکھ کر شواہد جمع کئے اور اس نتیجے پر پہنچے کہ نارائن کی آف سپن بائولنگ کا ایکشن غیر قانونی ہے۔
نارائن کی انڈین بورڈ کے زیر اہتمام کسی بھی ایونٹ میں آف سپن بائولنگ کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے لیکن وہ فنگر سپن اور سیدھی گیند کر سکتے ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ سنیل ناراین کی بائولنگ پر پابندی عائد کی گئی۔
بلکہ اس سے قبل اکتوبر 2014ء میں چیمپیئنز لیگ کے دوران ان کا ایکشن مشکوک رپورٹ ہوا تھا۔ انہیں سیمی فائنل میچ کھیلنے کی اجازت دی گئی تھی جہاں ایمپائرز نے ان کی تمام 24 گیندوں پر شکوک کا اظہار کیا تھا جس کے بعد ان پر فائنل میں بائولنگ کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
اسی وجہ سے وہ ویسٹ انڈین ٹیم کے دورہ ہندوستان میں بھی ٹیم کا حصہ نہیں تھے اور انہوں نے اپنے ایکشن پر کام شروع کیا۔ مشکوک ایکشن کے باوجود انہیں حیران کن طور پر ویسٹ انڈین ورلڈ کپ سکواڈ کا حصہ بنایا گیا تھا لیکن بعد میں نارائن نے دستبرداری کا اعلان کر دیا تھا۔
یکم مارچ کا ان کا آئی سی سی ماہرین کی زیر نگرانی بائولنگ ایکشن ٹیسٹ کیا گیا جہاں ان کے ایکشن کو صحیح قرار دے دیا گیا تھا۔