لاہور (جیوڈیسک) بھارتی کھیل دشمنی ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئی، انتہا پسند جماعت شیو سینا کا دباؤ کام کر گیا، پروفیشنل کبڈی لیگ 2015 کے ساتھ معاہدہ کرنیوالے 2 پاکستانی کھلاڑیوں کو ممبئی اور پونے میں ہونے والے مقابلوں سے باہر کر دیا گیا۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام سیکیورٹی خدشات اور ٹورنامنٹ کو کسی بد مزگی سے بچانے کے پیش نظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا۔تفصیلات کے مطابق 18 جولائی کو شروع ہونے والی کبڈی لیگ میں جاپان، جنوبی کوریا، کینیا، نیپال، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے ٹاپ انٹرنیشنل کھلاڑی شریک ہیں، افتتاحی میچ میں ممبئی فرنچائز کی’’یو ممبئی‘‘ نے دفاعی چیمپئن جے پور پنک پینتھرز کو 28-29 سے شکست دی تھی۔
پروکبڈی 2015 کے منتظمین نے ایک تحریری بیان میں نجی ٹی وی کو بتایا کہ ان کی تنظیم پاکستانی کھلاڑیوں کو ممبئی اور پونے میں ہونے والے میچوں میں نہیں کھلائے گی۔ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام سیکیورٹی خدشات اور ٹورنامنٹ کو کسی بد مزگی سے بچانے کے پیش نظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا، تاہم انھوں نے وضاحت نہیں کی کہ دراصل کس قسم کے ’’سیکیورٹی خدشات‘‘ لاحق ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ کبڈی کے فائنل میں بھی بھارتی امپائروں نے جانبداری کی انتہا کرتے ہوئے ہاری ہوئی بازی میزبان ٹیم کی جھولی میں ڈال دی تھی۔
بھارتی امپائروں کی کھلم کھلا دھاندلی کی وجہ سے پاکستان ٹیم کے کپتان نے رنر اپ ٹرافی وصول کرنے سے انکار کرتے ہوئے بھارتی حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس صورتحال کے بعد ورلڈ کپ انتظامیہ کی طرف سے ایک تحقیقاتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔
جس کی رپورٹ کئی ماہ گزر جانے کے باوجود منظر عام پر نہیں آ سکی ہے۔ منتظمین کے مطابق یہ فیصلہ امیچور کبڈی فیڈریشن آف انڈیا اور انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن کی مشاورت سے کیا گیا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایک ایسے وقت سامنے آیا جب مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والی بھارت کی بائیں بازو کی شدت پسند تنظیم شیو سینا نے ٹورنامنٹ میں پاکستان کی شمولیت کے خلاف احتجاج کیا۔
رواں برس دونوں پاکستانی کھلاڑیوں نے پٹنہ فرنچائز کی ’’پٹنہ پائریٹس‘‘ کے ساتھ معاہدہ کر رکھا تھا، جن میں سے پاکستانی ٹیم کے اہم رکن وسیم سجاد نے 2014 کے افتتاحی سیشن سے اپنا ڈیبیو کیا تھا۔رواں سیزن پٹنہ فرنچائز کیلیے منتخب ایک اور پاکستانی کھلاڑی ناصر علی ہیں، جن کا پرو کبڈی لیگ میں ڈیبیو ہونا تھا، تاہم ممبئی میں ہونے والے میچ میں اب ان کو یہ موقع نہیں مل پائے گا اور انھیں اپنی ٹیم کے دوسرے میچ کا انتظار کرنا پڑے گا، جو کولکتہ میں بنگلورو بلز کے ساتھ ہوگا۔
اس حوالے سے پٹنہ فرنچائز کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ دستیاب نہ ہوسکے۔ پونے ٹیم کے ڈائریکٹر کیلاش کندپال کا کہنا ہے کہ دونوں پاکستانی کھلاڑی بہت اچھے ہوں گے، یہی وجہ ہے کہ انھیں لیگ میں شامل کیا گیا۔کیلاش کا مزید کہنا تھا کہ اگر وہ باہر بھی رہتے ہیں تب بھی ان کا پٹنہ بینچ بہت مضبوط ہے۔