بھارتی ریاست میگھالیہ اور آسام میں سیلاب سے 71 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

Flood

Flood

نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت کی شمال مشرقی ریاست میگھالیہ اور آسام میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مٹی کے تودے گرنے اور دیگر واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 71 ہوچکی، 20 لاکھ سے زیادہ افراد متاثرہیں، بارشوں کے نتیجے میں نشیبی علاقوں میں سیلابی پانی گھروں میں داخل ہوگیا، متعدد پل ٹوٹ گئے اور سڑکیں بہہ گئیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ میگھالیہ اور آسام میں کچھ بہتری آئی ہے اور پانی کی سطح کم ہونا شروع ہوگئی ہے۔ سرکاری حکام کا کہناہے کہ مختلف واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد 71 ہوچکی ہے جب کہ درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

جن کی تلاش جاری ہے۔ حکام نے لوگوں سے اونچی جگہوں پر جانے کی اپیل کی ہے۔ پیر سے جاری مسلسل بارشوں میں پل ٹوٹ گئے ہیں اور سڑکیں بہہ گئی ہیں جبکہ حکام کے مطابق صرف میگھالے میں 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق ریاست کے شمالی گارو ہلز اور مغربی گارو ہلز میں ہلاکتیں سیلابی ریلے یا مٹی کے تودوں کے نیچے دب جانے سے ہوئیں۔ میگھالیہ کے شمالی گارو پہاڑیوں کے علاقے میں 100 گاؤں ڈوب گئے اور سیکڑوں افراد نے بلند مقام پر قائم اسکولوں اور چرچوں میں پناہ لے رکھی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق آسام کے شہر گوہاٹی سے ہوکر گزرنے والے دریائے بھرالو کے بند کے ٹوٹ جانے کا خدشہ ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس کی15 ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ ریلیف کے کاموں میں حصہ لینے کے لیے آسام اور میگھالیہ میں فوج کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں تمام تعلیمی مراکز بند کر دیے گئے ہیں۔