نئی دلی (جیوڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے خواجہ سراؤں کو تیسری جنس کا درجہ دینے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنیس کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے جسٹس کے ایس رادھا کرشن کا خواجہ سراؤں کو تیسری جنس کا درجہ دینے کا حکم سناتے ہوئے کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں کو تیسری جنس کا درجہ معاشرتی یا طبی معاملہ نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق بنیادی انسانی حقوق سے ہے۔
عدالت نے بھارتی حکومت اور ریاستی اداروں کو حکم دیا کہ خواجہ سراؤں کو غیر جانبدارانہ طور پر تیسری جنس تسلیم کیا جائے اور انھیں بھی دوسرے اقلیتی گروپوں کی طرح فلاحی اسکیموں میں مساوی حقوق فراہم کئے جائیں، خواجہ سرا اس ملک کے شہری ہیں اور تعلیم سمیت تمام حقوق میں برابر کے شریک ہیں۔
بھارت کے مشہور خواجہ سرا لکشمی نارائن تریپاتھی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ روایتی طور پر قدامت پسند ملک میں خواجہ سراؤں کو بہت عرصے تک مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، سپریم کورٹ کے فیصلے سے خواجہ سراؤں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔