ممبئی (جیوڈیسک) للت مودی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک لیٹر اپ لوڈ کیا ہے، جو دھونی کا اپائنٹمنٹ لیٹر ہے۔
للت مودی کا یہ دعویٰ ہے کہ یہ لیٹر کسی اور کی کمپنی سے نہیں بلکہ چنئی سپر کنگس کے مالک اور بی سی سی آئی کے برخاست چیئرمین این سری نواسن کی کمپنی کا ہے۔ لیٹر کے مطابق مہندر دھونی کو انڈیا سیمنٹ کمپنی کے چنئی آفس میں نائب صدر (مارکیٹنگ) کے طور مقرر کیا گیا تھا۔
تین صفحے مشتمل اس لیٹر میں مہندر دھونی کو ملنے والی رقم کا بھی ذکر ہے۔ للت مودی نے دھونی پر الزام لگاتے ہوئے اس بات پر حیرانی ظاہر کی کہ انڈین ٹیم میں درجہ اول کے کھلاڑی مہندر سنگھ دھونی کی ماہانہ آمدنی صرف 43000 روپے لکھی گئی ہے۔ للت مودی نے سابق بی سی سی آئی افسر این سری نواسن، راجیو شکلا اور مرکزی وزیر ارون جیٹلی کی تصاویر بھی پوسٹ کی ہیں۔ مودی نے اس پوسٹ کے ذریعہ سری نواسن پر آئی پی ایل کے دوران چنئی سپر کنگس کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگایا ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں لكھا کہ ایسا صرف بھارت میں ہی ہو سکتا ہے۔ بی سی سی آئی کے پرانے محافظوں کی طرف سے مسلسل قوانین کی خلاف ورزی کی جاتی رہی ہیں، لیکن جو مجھے سب سے زیادہ عجیب لگا وہ ایم ایس دھونی کا یہ اپائنٹمنٹ لیٹر ہے۔ آخر کیوں؟ 100 کروڑ روپے سالانہ کمانے والا کھلاڑی سری نواسن کا ملازم بننے کے لئے تیار ہو گا۔