برمنگھم (جیوڈیسک) ایجبسٹن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے چیمپئنز ٹرافی کے اہم میچ میں بھارتی ٹیم نے پاکستان کو 124 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دیدی ہے۔ انڈین ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 48 اوورز میں 319 رنز کا پہاڑ جیسا سکور بنایا، تاہم قومی ٹیم نے اننگز شروع ہی کی تھی کہ اچانک پھر بارش شروع ہو گئی۔ بارش تھمنے کے بعد میچ کا دوبارہ آغاز ہوا تو وقت کے ضیاع کی وجہ سے میچ کو 41 اوورز تک محدود کرتے ہوئے پاکستان کو 289 رنز کا ٹارگٹ دیا گیا تھا۔
بارش رکنے کے بعد اوپنرز اظہر علی اور احمد شہزاد نے اننگز کا دوبارہ آغاز کیا اور نپے تلے انداز میں ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا۔ پاکستان کو پہلا نقصان 47 کے سکور پر اٹھانا پڑا جب احمد شہزاد انڈین باؤلر بھونیشور کمار کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ احمد شہزاد نے 12 رنز بنائے۔ اس کے بعد آنے والے نوجوان بلے باز بابر اعظم شائقین کرکٹ کی امیدوں پر پورا نہ اتر سکے اور صرف 8 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ یادیو کی گیند پر جدیجہ نے ان کا کیچ لیا۔ دوسری وکٹ کے نقصان پر پاکستان کا سکور 61 رنز تھا۔
پاکستان کی تیسری وکٹ 91 رنز پر گری جب ذمہ داری سے بیٹنگ کر رہے اظہر علی چھکا مارنے کی کوشش میں اپنا کیچ دے بیٹھے۔ اظہر علی نے 65 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 6 چوکوں کی مدد سے 50 رنز بنائے۔ جدیجہ کی گیند پر پانڈیا نے ان کا کیچ لیا۔ پاکستان کو چوتھا نقصان شعیب ملک کی صورت میں اٹھانا پڑا جو ایک غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں جدیجہ کے ہاتھوں رن آؤٹ ہو گئے۔ شعیب ملک نے صرف 15 رنز بنائے۔ پاکستان کی پانچویں وکٹ اس وقت گری جب محمد حفیظ انڈین باؤلر جدیجہ کی گیند پر کمار کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 33 رنز سکور کئے۔ چھٹے آؤٹ ہونے والے بلے باز عماد وسیم تھے جو 136 کے مجموعی سکور پر پانڈیا کی گیند پر جادھو کو اپنا کیچ پکڑا بیٹھے۔ عماد وسیم بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے۔
اس کے بعد باری کپتان سرفراز احمد کی تھی جو ایک غیر ضروری شارٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ کپتان سرفراز نے صرف 15 رنز بنائے۔ پانڈیا کی گیند پر دھونی نے ان کا کیچ لیا۔ پاکستان کی آٹھویں وکٹ 183 کے سکور پر گری جب فاسٹ باؤلر محمد عامر کیچ آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد حسن علی آئے اور چلتے بنے۔ انھیں صفر کے سکور پر یادیو نے شیکھر دھون کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا۔ آخری بلے باز وہاب ریاض کی زخمی ہونے کی وجہ سے باری نہ آ سکی۔ یوں پاکستان کی پوری ٹیم تیتیس اعشاریہ چار اوورز میں صرف 164 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔
بھارت کی جانب سے امیش یادیو 3 وکٹیں حاصل کر کے کامیاب گیند باز رہے دیگر باؤلرز میں ہاردک پانڈیا اور رویندر جدیجا نے دو، دو جبکہ بھونیشور کمار نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل قومی کپتان سرفراز احمد نے بھارت کیخلاف ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کروانے کا فیصلہ کیا جو سود مند ثابت نہ ہوا۔ انڈین ٹیم کی جانب سے شیکھر دھون اور روہت شرما میدان میں اترے اور محتاط انداز سے ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا۔ تاہم کچھ دیر بعد ہی بارش نے آ گھیرا جس سے کھیل کا مزہ خراب ہو گیا۔ بارش تھمنے کے بعد کھیل کا دوبارہ آغاز ہوا تو شیکھر اور شرما کی جوڑی نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے پاکستانی باؤلرز کی خوب درگت بنائی۔ دونوں بلے بازوں نے پاکستانی باؤلرز کے خلاف شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں۔ شیکھر دھون نے وہاب ریاض کے اوور میں انھیں لگاتار تین چوکے مار کر کھیل کو دلچسپ بنا دیا۔ وہاب ریاض نے اس اوور میں بھارتی ٹیم کو 15 رنز دیے۔ انڈین ٹیم نے بغیر کسی نقصان کے 130 رنز سے زائد بنائے۔ پاکستانی باؤلرز نے انتہائی خراب گیند بازی کی جس کی وجہ سے انڈین بلے بازوں کو اتنا بڑا سکور بنانے کا موقع ملا۔ دوسری جانب فیلڈر بھی بار بار کیچ چھوڑ کر انڈین بلے بازوں کو رنز بنانے کا موقع فراہم کرتے رہے۔
پاکستان کو پہلی کامیابی 136 کے سکور پر ملی جب دھواں دار بیٹنگ کر رہے شیکھر دھون ایک اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں اپنی وکٹ دے بیٹھے۔ یہ وکٹ نوجوان باؤلر شاداب خان کے حصے میں آئی، اظہر علی نے انڈین کھلاڑی کا کیچ لیا۔ شیکھر دھون نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے 6 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 68 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ اس کے بعد کپتان ویرات کوہلی میدان میں اترے اور روہت شرما کے ہمراہ مل کر ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا۔ انڈین ٹیم کا سکور 170 سے زائد پر پہنچا تو ایک مرتبہ پھر بارش کی وجہ سے میچ کو روکنا پڑ گیا۔ میچ رکنے کے بعد میچ دوبارہ شروع ہوا تو اسے 48، 48 اوورز تک محدود کر دیا گیا۔ میچ شروع ہوا تو روہت شرما جلد ہی رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ روہت شرما نے شاندار بیٹنگ کی اور 7 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 91 رنز کی اننگز کھیلی۔
روہت شرما کے آؤٹ ہونے کے بعد یووراج سنگھ میدان میں اترے اور شائقین کرکٹ کے لہو کو گرما دیا۔ یووراج سنگھ نے انتہائی اعتماد کے ساتھ پاکستانی باؤلرز کا سامنا کرتے ہوئے رنز بنائے۔ پاکستانی فیلڈرز کو انھیں کیچ آؤٹ کرنے کا موقع بھی ملا تاہم انہوں نے وہ ضائع کر دیا۔ تاہم 47ویں اوور میں یووراج سنگھ حسن علی کی یارکر گیند کو نہ سمجھ سکے اور ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ یووراج سنگھ نے بھی شاندار بلے بازی کی اور 8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 53 رنز بنائے۔ اس کے بعد پانڈیا نے آ کر عماد وسیم کو آخری اوور میں لگاتار تین چھکے مار کر سکور کو 300 سے اوپر کر دیا۔ بھارتی ٹیم نے صرف تین وکٹوں کے نقصان پر 319 رنز بنائے۔
انڈین کپتان ویرات کوہلی نے شاندار بلے بازی کی روایت اس میچ میں بھی قائم رکھی۔ انہوں نے 6 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 81 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی اور ناٹ آؤٹ رہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ماضی میں بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں چیمپئنز ٹرافی میں تین بار آمنے سامنے آ چکی تھیں، جن میں سے دو بار پاکستان فاتح ٹھہرا جبکہ ایک میچ میں انڈیا کو جیت حاصل ہوئی۔