ممبئی (جیوڈیسک) بھارت کے مشہور ٹی وی چینل ذی ٹی وی نے اپنے چینل ’’زندگی‘‘ پر پاکستانی ڈرامے نشر نہ کرنے کافیصلہ کر لیا۔
بھارت میں پاکستانی ڈرامے شوق سے دیکھے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستانی اداکاروں کی بھارت میں بھی مانگ ہے جب کہ مشہور بھارتی ٹی وی نے پاکستانی ڈرامے نشرکرنے کے لیے باقاعدہ ایک چینل لانچ کررکھا ہے لیکن اب بھارتی چینل نے روایتی متعصبانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے پاکستانی ڈرامے بھارت میں نشر نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف کے جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر پرواضح موقف پر بھارت تلملا اٹھا ہے جس کے بعد ذی ٹی وی کے چیرمین سبھاش چندرہ نے پاکستانی ڈرامے نشر کرنے والے چینل ’’زندگی‘‘ پر پاکستانی ڈرامے نشر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سبھاش چندرہ نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے بعد ’’زندگی‘‘ ٹی وی سے پاکستانی ڈراموں کوہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور پاکستانی فنکار فوراً بھارت چھوڑ دیں۔
دوسری جانب پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پرپابندی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخوات جمع کرائی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بھارتی حکومت، انتہا پسند تنظیمیں اور اداکار پاکستانی اداکاروں کو بھارت سے لات مار کرنکالنے کی بات کررہے ہیں لیکن پاکستان میں بھارتی فلموں اور اداکاروں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے لہٰذا فی الفور بھارتی فلموں کی نمائش پرپابندی عائد کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹراڑی پر حملے میں 17 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد بھارتی انتہا پسندجماعت نے پاکستانی فنکاروں کوبھارت چھوڑنے کی دھمکی دے تھی۔