کراچی (جیوڈیسک) بھارتی سمندری حدود میں تباہ ہونے والی کشتی کا معمہ حل ہوگیا۔ پولیس نے ہلاک ہونے والوں کا پتہ ڈھونڈنکالا ہے۔ بھارتی اخبار نے دعویٰ کیاہے کہ قلندر نامی کشتی کا ملاح لیاری کا یعقوب بلوچ ڈرگ مافیا کا حصہ تھا۔
کشتی میں ہلاک اسمگلروں کو دہشت گرد قرار دینے کےبھارتی ڈرامے کا بھانڈہ تو انڈین ایکسپریس پہلے ہی پھوڑ چکا تھا، اب اس نے پوری کہانی ہی کھول کر رکھ دی ہے جس کے بعد بھارتی دعوے اور میڈیا رپورٹس فل فلاپ ہوگئی ہیں۔ اخبار نے کراچی میں پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ قلندر نامی کشتی کا ملاح لیاری کا یعقوب بلوچ تھا۔
یعقوب کی ماں سے بیٹے کا پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ کشتی تباہ ہونے سے متعلق سنا ضرور ہے مگر بیٹے کے مرنے کی اطلاع نہیں۔ اخبار کے مطابق یعقوب کے دیگر تین ممکنہ ساتھیوں میں یاسین ابراہیم اور دھوبی شامل تھے جو مختلف جرائم پیشہ گروپس کےلیے کام کرتے تھے۔ اخبار کا کہناہے کہ ملزمان نے گوادر سے کھجور وں کے ساتھ شراب اور منشیات لوڈ کی اور گجرات کی جانب چل پڑے۔
راستے میں پاکستانی نیوی فریگیٹ پی این ایس بابر پر نظر پڑی تو تلاشی سے بچنے کےلیے کشتی پاکستانی حدود سے مزید دور نکل گئی ۔ ٹاپ انٹیلی جنس اداروں کے واقعہ کو دہشت گردی سے جوڑنے سے انکار کے باجود بھارتی حکومت اور میڈیا اس واقعے پر طرح طرح کی کہانیاں گھڑتے رہے ۔ جس پر کانگریس نے بھی ایوان میں حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ بھارتی اخبار نے مزید کہانی کھول کر دہشت گردی کےالزامات کےلیے کوئی جگہ نہیں چھوڑی ۔