بھارتی دھمکیوں پر خاموشی خودکشی کے مترادف ہو گا، مولانا عبداللہ نثار

Maulana Abdullah Nisar

Maulana Abdullah Nisar

چکوال : جماعت الدعوہ چکوال کے ضلعی امیر مولانا عبداللہ نثار نے کہا ہے کہ بھارتی دہشت گرد پالیسیوں پر خاموشی اختیار کرنا خود کُشی کے مترادف ہوگا۔ حکومت پاکستان پر دباؤ بڑھایا جائے گاکہ وہ بھارت سے سفارتی تعلقات ختم کرے اور اس مسئلے کو فی الفور اقوام متحد ہ میں لے جایا جائے۔

مودی حکومت خطہ میں کھلی جنگ کا ماحول پیدا کر رہی ہے۔بھارت امریکہ بننے کی کوشش نہ کرے۔اس کی پالیسیاں جنوبی ایشیا کی امن داؤ پر لگا رہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز دارالسلام چکوال میں خطبہ جمعہ کے اجتماع اور بعد ازاں بھارتی دھمکیوں کے خلاف نکالی جانے والی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر جماعة الدعوة حافظ محمد سعید کی اپیل پر ملک بھر کی طرح چکوال میں بھی دہشت گرد بھارتی حکومت کی دھمکیوںکے خلاف ریلی نکالی گئی جو مرکز دارالسلام رہلوے لائن چکوال سے شروع ہو کربھون چوک پر اختتام پذیر ہوئی ۔ریلی میں بھارتی حکومت اور دہشت گرد مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔ ریلی میں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈزاور بینز اُٹھا رکھے تھے ۔ریلی کے اختتام پرجماعة الدعوة چکوال کے ضلعی امیر مولانا عبداللہ نثار ،جماعة چکوال سٹی کے امیر ابو انس،فلاح انسانیت فائونڈیشن چکوال کے امیر کلیم اللہ نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے پاکستا ن کو دو لخت کرنے کے اعتراف کوکسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ مودی نے واضح طور پر یہ بات قبول کی ہے کہ مشرقی پاکستان بنانے میں بھارت کا بہت بڑا کردار رہا ہے۔ بھارت منظم شازشوں کے ذریعے پاکستان کو عدم ِ استحکام سے دو چار کرنے کی شازشیں کررہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس مسئلے پر پوری قوم کو متحد اور یکجا کرینگے۔اور بھارت کے دہشت گردی والے چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ فوری طور پر سفارتی تعلقات ختم کر دینے چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے جماعت الدعوہ کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید سمیت پاکستان کے کئی مذہبی رہنماء بھارت کی دہشت گردی سے عوام کو آگاہ کرتے رہے لیکن پاکستان کی اشرافیہ اور ایک طبقہ جو بھارت کے گن گاتا ہے ان انکشافات کو ہنسی مذاق میں اڑاتے رہے لیکن اب جب بھارت کے وزیراعظم نے سرکاری طور پر ایک یونیورسٹی میں اس کا اعتراف کیا کہ وہ پاکستان کو دو ٹکڑے کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی موجودہ صورتحال میں بھی مداخلت کر رہے ہیں تو اشرافیہ سمیت اس پورے طبقے کے ہوش اڑ گئے ہم آج بھی اس موقف پر قائم ہیں کہ پاکستان کے اندر دہشت گردی میں بھارت ملو ث ہے اور بھارت کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے بھارت کی اتنی اوقات نہیں ہے کہ وہ مداخلت کرے لیکن اسرائیل اور امریکا کی پشت پناہی کی وجہ سے ایسا کیا جا رہا ہے۔