اسلام آباد (جیوڈیسک) مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان سے مذاکرات کا راستہ ترک کر کےغیر یقینی صورتحال کو جنم دیا ہے، بھارتی قیادت کی دھمکیاں جنگی جنون کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔جنوبی ایشیا میں تبدیلیوں پر منعقدہ سیمینار میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ یک طرفہ طور پر کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کی بھارتی کوشش سے صورت حال مزید پیچیدہ ہو جائیگی۔
کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر اشتعال انگیزی اور بھارتی قیادت کی دھمکیاں، بھارتی جنگی جنون کی طرف اشارہ کرتی ہیں، مذاکرات بھارت نے ختم کیے ، اسی کو پہل کرنا ہو گی ۔مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ پائیدار، غیر مشروط اور نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے تیار ہے،
لیکن بھارت نے یہ مذاکرات منسوخ کیے ، لہذٰ اسے ہی دوبارہ شروع کرنا ہوں گے۔ پاکستان کشمیری کیلئے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت ختم نہیں کریگا۔سرتاج عزیز کا کہناتھا کہ دہشتگردی کے حوالے سے بھارتی رویہ تضاد ات سے بھرا پڑا ہے، ایک طرف بھارت دہشتگردی کے خاتمے پر زور دیتا ہے، دوسری طرف آپریشن ضرب عضب میں مصروف پاک فوج کی توجہ بھی ہٹا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری تسلیم کرتی ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ پاکستان کی کوششوں کو مضبوط کیا جانا چاہیے، لیکن بھارت کے خیالات کچھ اور ہیں۔ افغان سفیر جانان موسیٰ زئی کا کہنا تھا کہ پاک افغان تعلقات میں مثبت تبدیلی آئی ہے، افغان فورسز نے پاکستان کی درخواست پر کاروائی کرکے 200 دہشتگردوں کو ہلاک کیا ہے۔