کراچی کی خبریں 25/7/2016

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی ‘ مرکزی صدر محمد سلیمان راجپوت اور انفارمیشن سیکریٹری عمران چنگیزی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجوں اور پیراملٹری فورسز کے نہتے کشمیری عوام پر ظلم و تشدد اور انکی حق خودارادیت کیلئے بلند ہونیوالی آواز دبانے کیلئے دوسرے جبری ہتھکنڈوں میں جیسے جیسے اضافہ ہورہا ہے‘ اتنا ہی بالخصوص کشمیری نوجوانوں کی جانب سے بھارتی فوجوں کی مزاحمت بڑھ رہی ہے اور وہ نہتے ہونے کے باوجود اپنے صبرواستقلال سے غاصب فوجوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کررہے ہیں۔ انکی اس بے پایاں جدوجہد اور صبر و استقامت ہی کا نتیجہ ہے کہ آج دنیا بھر میں کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہو رہا ہے اور انکے استصواب کے حق کیلئے آوازیں اٹھ رہی ہیںیہی وہ وقت ہے جب پاکستان عالمی لابنگ کے ذریعے بھارت پر کشمیریوں کے استصواب رائے کیلئے عالمی دباو بڑھاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے حکومت کی جانب سے رینجرز اختیارات میں اضافے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ رینجرز نے کراچی میں امن قائم کرکے اپنی افادیت کا ثبوت دیا ہے جو رینجرز اختیارات کی مدت میں ہی توسیع نہیں بلکہ دائرہ کارمیں بھی توسیع کا متقاضی ہے اسلئے حکومت کا رینجرز اختیارات کی مدت میں توسیع کا فیصلہ مستحسن ہے مگر رینجرز کو کراچی تک محدود کرنے کے فیصلہ سندھ کے مستقبل کیلئے کسی بھی طور موزوں نہیں ہے کیونکہ یہ بات ثابت شدہ ہے کہ کراچی سے دہشتگرد فرار ہوکر اندرون سندھ پناہ لیتے ہیں اور رینجرز کو کراچی تک محدود کرنے کا مطلب کراچی سے فرارہوکر اندرون سندھ پناہ لینے والے دہشتگردوں کو تحفظ فراہم کرنے کے مترادف تصور کیا جائے گا جو یقینا حکومت ہی نہیں بلکہ مقتدر سیاسی جماعت کی عوامی مقبولیت کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا !

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے بھارت کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو آموزدہ بھارتی ہتھکنڈہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی تنظیموں ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ ہیومن رائٹس واچ اور امریکہ‘ چین سمیت بیشتر عالمی قیادتوں کی جانب سے بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور نوجوانوں کو اندھا کرنے کی کارروائیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے جس سے یقیناً مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر عالمی دباﺅ بڑھ رہا ہے۔ بھارت کی مودی سرکار اسکے توڑ کیلئے جہاں پاکستان پر بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور کشمیریوں کو مزاحمت پر اکسانے کے الزامات عائد کررہی ہے‘ وہیں بھارت کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کا دانہ بھی پھینک دیا گیا ہے۔ وہ ہر بار عالمی دباﺅ سے نکلنے کیلئے مذاکرات پر اپنی آمادگی کا ڈھونگ ہی رچاتا ہے اس لئے اسکی یہ چال آزمودہ ہے۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ظالم بھارتی فوجوں کی مزاحمت کرنیوالے کشمیری نوجوانوں کا جذبہ ماند نہ پڑنے دیا جائے اور ہر علاقائی اور عالمی فورم پر کشمیر کاز کیلئے اور بھارتی مظالم کیخلاف آواز اٹھائی جائے‘ اس سے ہی کشمیری عوام کی آزادی کی منزل قریب آئیگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں بچوں کے اغوا ¿ کے واقعات میں اضافہ و شدت پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی اور سولنگی اتحاد کے سینئر رہنماوں وعمائدین معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ‘ صالح سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی و دیگر نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں بچوں کا اغواءسنگین معاملہ بن چکا ہے جبکہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے وسائل ہونے کے باوجود اغواءکاروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے میں ناکام نظرآ رہے ہیں۔ سولنگی رہنماوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے سربراہان اور سیاسی رہنما تو مزے کی نیند سوتے ہیں۔ ذرا پوچھیں ان ماﺅں سے جن کی گودیں اجڑ چکی ہیں۔ ان کی نیند اور دلوں کا سکون چھن گیا ہے۔ انتظامیہ نے افغان بستیوں میں سرچ آپریشن کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس میں تاخیر نہ کی جائے۔ خادم پنجاب‘آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور قوم کے بچوں کو اپنے بچے تصور کر کے ان کی بازیابی یقینی بنائیں۔