امریکہ نے غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں ترمیم کرتے ہوئے پاکستان کی معروف رفاہی و فلاحی تنظیم جماعت الدعوة سمیت 4 پاکستانی جماعتوں کو دہشت گرد قرار دے کر اس کے اثاثوں کو منجمد کر نے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جن 4 تنظیموں کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے وہ کالعدم لشکر طیبہ کے ہی مختلف نام ہیں اور پابندیوں سے بچنے کے لیے بار بار نام تبدیل کرتی ہیں،ان تنظیموں میں جماعت الدعوۃ، انفال ٹرسٹ، تحریک حرمت رسول اور تحریک تحفظ قبلہ اول شامل ہیں۔
اس کے علاوہ امریکی وزارت خزانہ نے لشکر طیبہ کے 2 رہنمائوں نذیر احمد چوہدری اور محمد حسین گل کو عالمی دہشت گرد قرار دیا ہے۔ امریکی وزارت خزانہ کے مطابق نذیر احمد چوہدری 2000 ء سے لشکر طیبہ سے منسلک ہیں اور محمد حسین گل لشکر کے بانی ارکان میں سے ہیں اور اسوقت تنظیم کی مالی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں۔امریکی دفتر خارجہ کے مطابق دہشت گرد قرار دی گئی تنظیموں کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے اور اس کے بعد کسی امریکی شہری کو ان سے مالیاتی تعلقات رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
لشکرطیبہ اور جماعت الدعوۃ کے خلاف بھارتی پروپیگنڈہ کوئی نئی بات نہیں ہے ۔بھارت میں بیسیوں علیحدگی پسندتنظیمیں چل رہی ہیں لیکن پورے ملک میں ایک پٹاخہ بھی پھٹ جائے تو نام لشکرطیبہ کا لگادیا جاتا ہے۔لشکرطیبہ اور جماعت الدعوۃ دوالگ الگ تنظیمیں ہیں۔ کشمیری جہادی تنظیم لشکرطیبہ کی سرگرمیاں مقبوضہ کشمیر تک محدود ہیں جبکہ جماعةالدعوة وطن عزیز پاکستان میں دعوتی وتبلیغی ،سیاسی ، رفاہی وفلاحی سرگرمیاں سرانجام دے رہی ہے۔سابق صدر پرویز مشرف اوردیگر حکومتی ذمہ داران کئی بار یہ تسلیم کرچکے ہیں کہ پاکستان میں لشکرطیبہ کاکوئی دفتر یاکوئی اورادارہ موجود نہیں ہے مگر بھارت کی شروع دن سے کوشش رہی ہے کہ لشکرطیبہ اور جماعت الدعوۃ کوایک تنظیم ثابت کیا جائے تاکہ جماعت الدعوۃ پرپابندیاں لگواکراسکی قیادت کے خلاف بھی کارروائی کیلئے حکومت پاکستان پردباؤ بڑھایاجائے اوریہ لوگ نہ تو تعلیم،صحت ودیگر رفاہی وفلاحی منصوبہ جات کوجاری رکھ سکیں اورنہ ہی اسلام وپاکستان مخالف بھارتی سرگرمیوں اورمنصوبہ جات کے خلاف آواز بلند کرسکیں۔
انتہائی افسوسناک بات ہے کہ نائن الیون کے بعدجماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمدسعید کو ہمیشہ لشکرطیبہ سے تعلق کا الزام لگاکر نظربند کیاگیا اورجیلوں میں ڈالا جاتا رہا ہے ۔جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمدسعید پاکستان کے جید، معروف اور مقبول ترین دینی رہنما ہیں جن کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔ پاکستانی قوم انہیں اپنامحسن سمجھتی ہے تو تحریک آزادی کشمیر میں سرگرم کردار ادا کرنے کی وجہ سے انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھی وہی مقام حاصل ہے جو لازوال اور تاریخی قربانیاں پیش کرنے والے بزرگ حریت پسند کشمیری لیڈر سیدعلی گیلانی کوحاصل ہے۔ اسکی وجہ تحریک آزادی کشمیر میں حافظ محمد سعید اور انکی جماعت کی طرف سے پیش کی جانیوالی وہ قربانیاں ہیں جوتاریخ کے ماتھے کا جھومربن چکی ہیںا ور جنہیںکسی صورت نظراندازنہیں کیاجا سکتا ۔کشمیریوں کے دل حافظ محمد سعید کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی دریائوں پر ڈیموں کی تعمیر کا مسئلہ ہو، مذاکرات کے پس پردہ بھارتی سازشیں ہوں یا مقبوضہ کشمیر میںانڈین فوج کاقبضہ مستحکم کرنے کاکوئی اورمنصوبہ’ حافظ محمدسعید اورانکی جماعت نے ہمیشہ ہرفورم پر اس کے خلاف بھر پور آواز بلندکی ہے اورملک کے کونے کونے میں جاکر عملاً تحریکیں چلاکر نہ صرف بھارتی منصوبوں کوخاک میں ملایا ہے بلکہ مظلوم کشمیریوں کی مدد و حمایت میں بھی وہ کبھی کسی صورت پیچھے نہیں رہے۔
پاکستان میں تخریب کاری و دہشت گردی اور فرقہ وارانہ قتل و غارت گری پروان چڑھانے کی بھارتی سازشوں کے خلاف بھی جماعةالدعوة نے بھرپور آواز بلند کی اورپورے ملک کے کونے کونے میں جاکر اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی ہے ۔حافظ محمد سعید اور ان کی جماعت کے دیگر رہنمائوں کی یہی وہ باتیں ہیں جوبھارتی حکمرانوں کی نیندیں حرام کئے ہوئے ہیں اوراس آواز کوخاموش کرنے کیلئے وہ امریکہ کی منتیں کرتے پھرتے ہیں کہ کسی طرح پاکستانی حکمرانوں پردباؤ ڈال کرجماعةالدعوة کے رہنمائوں کو پس دیوارزنداں کردیاجائے اورانکی آزادی کوسلب کرلیاجائے تاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میںنہتے کشمیریوں کی نسل کشی، پاکستانی دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر اورافغانستان کے راستہ سے اپنے ایجنٹوں کوپاکستان داخل کرکے سندھ،سرحد اوربلوچستان میں علیحدگی کی تحریکیں کھڑی کرنے کا سلسلہ جاری رکھے اور جو چاہیں کھیل کھیلتے پھریں کوئی ان کا ہاتھ روکنے والا نہ ہو۔ امریکہ کی جانب سے حال ہی میں جماعة الدعوة، تحریک حرمت رسولۖ، تحریک تحفظ قبلہ اول اور انفال ٹرسٹ پر پابندیوں اور جماعةالدعوة کے دو مزید رہنمائوں کو دہشت گرد قرار دیا جانا بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ واضح طور پر اس بات کا فیصلہ دے چکی ہیں کہ جماعة الدعوة اور لشکر طیبہ دو الگ الگ جماعتیں ہیں اور ممبئی حملے جس کا الزام لگا کر ان کے خلاف پوری دنیا پر پروپیگنڈہ کا طوفان کھڑا کیاجاتا ہے ‘ اس سے بھی ان کا کوئی تعلق نہیں ہے مگر اس کے باوجود امریکہ محض بھارتی ڈکٹیشن پر لشکر طیبہ اور جماعةالدعوة کو ایک تنظیم قرار دیکراس کے رہنمائوں پر پابندیاں لگانے کی کوشش کرتا ہے۔ محمد حسین گل جنہیں دہشت گرد قرار دیا گیا ہے ان کی عمر اسی برس سے زائد ہے اور وہ کئی برسوں سے شدید بیمار ہیں۔ ان دنوں وہ صرف مسجد میں عبادت کرتے دکھائی دیتے ہیں مگر امریکہ کی معلومات دیکھیں کہ اس بزرگ کوجو اپنی بیماری کی وجہ سے کہیں آجا بھی نہیں سکتے انہیں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔
America
اس سے بڑی حماقت کیا ہو سکتی ہے۔ اسی طرح ستر سالہ نذیر احمد چوہدری نے بھی اپنی ساری زندگی دعوت دین کیلئے وقف کر رکھی ہے۔ وہ فوج سے ریٹائرڈ ہیں اورجماعة الدعوة کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ ہیں۔پاکستان میںان دونوں کے خلاف کوئی ایف آئی آر یا مقدمہ نہیں ہے مگر انہیں بھی اس فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ ان حالات میں کہ جب جماعةالدعوة وزیرستان متاثرین کی امداد میں پیش پیش ہے اور ہزاروں خاندانوں کیلئے خشک راشن و صاف پانی، ادویات اورپکی پکائی خوراک فراہم کر رہی ہے’ جماعت الدعوۃ اور اس کے رہنمائوں کے خلاف پابندیوں کی باتیں محض انہیں متاثرہ بھائیوں کی امداد سے روکنا اور اپنی مداخلت کے راستے ہموارکرنے کی سازشیں کرنا ہے۔جماعت الدعوۃ اور دیگر تنظیموں پر پابندیوں کے خلاف پورے ملک میں شدید ردعمل کا اظہا رکیاجارہا ہے۔ جمعہ کو پورے ملک میں یوم احتجاج منایا گیا اور شہر شہر مظاہرے کئے گئے ۔ وزیرستان متاثرین نے بھی امریکی پر پابندیوں کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے جس سے پاکستانی عوام کی جماعةالدعوة سے محبت اور امریکہ سے نفرت کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
امریکہ کی جانب سے تحریک حرمت رسول ۖ اور تحریک تحفظ قبلہ اول کو بھی جماعةالدعوة کا ہی دوسرا نام قرار دیکر پابندی کا اعلان کر دیا گیا ہے حالانکہ ساری دنیا جاتی ہے کہ یہ دونوں پاکستان بھر کی مذہبی وسیاسی جماعتوں پر مشتمل مشترکہ فورم ہیں جو توہین آمیز خاکوں اور مظلوم فلسطینی مسلمانو ں پر مظالم کے خلاف تحریکیں چلاتے رہے ہیں۔ اس سے امریکیوںکی جہالت کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتاہے۔ صرف اس بنیاد پر کہ متفقہ پلیٹ فارم تحریک حرمت رسول ۖ کے کنوینر اور سیکرٹری جنرل قاری محمد یعقوب شیخ جماعةالدعوة کے رہنما ہیں ‘ اسے دہشت گر د تنظیموںکی فہرست میں شامل کرلینا کہاں کا انصاف ہے؟۔ امریکہ و بھارت جماعةالدعوة پر پابندیاں لگا کر حافظ محمد سعیداور ان کے دیکر ساتھیوں کی زبان بندی اور انہیں پابند سلاسل دیکھنا چا ہتے ہیں لیکن انہیں یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ اگر ایسا ہو بھی جائے تو بھی وہ اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔
Hafiz Mohammad Saeed
حافظ محمد سعید اور جماعت الدعوۃ محض ایک شخصیت یا ایک تنظیم کا نام نہیں ہے۔ نبوی منہج پر چلنے والا اس جماعت کا ایک ایک فرد حافظ سعید بن چکا ہے وہ کس کس کو پس دیوارزنداں اور کس کس کی زبانوں کو خاموش کروا ئیں گے۔ انڈیاو امریکہ کے مکروہ عزائم اور مذموم منصوبوں کو خاک میں ملانے کے لئے جماعت الدعوۃ کا ہر کارکن اپنی جان ہتھیلی پر لئے پھرتا ہے۔ یہ قافلہ اب رکنے والا نہیں ہے’ ان کے بڑھتے ہوئے قدموں کو روکنا اب ان شاء اللہ کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔