لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے کہا کہ حکومت کی مجرمانہ غفلت اور بھارتی آبی جارحیت کے باعث پاکستان میں پانی کا مسئلہ سنگین تر ہوتا جا رہا ہے، پاکستان اور بھارت کو کشمیر کے ساتھ پانی کے مسئلے پر بھی جامع مذاکرات اورسندھ طاس معاہدے پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ بھارت آئندہ سترہ سال کے دوران ہمالیہ سلسلے میں292 چھوٹے بڑے ڈیم تعمیر کرے گا جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ بنگلہ دیش بھی بری طرح متاثر ہوگا صرف دریائے سندھ میں 8فیصد پانی کم ہو جائیگا۔
تحریک انصاف پنجاب کے سابقہ صدر اعجاز احمد چوہدری نے خواجہ آصف کے حلقے کی فرانزک رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروانے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف ممبر قومی اسمبلی رہنے کا اخلاقی جواز کھو بیٹھے ہیں۔
عمران خان کا مؤقف ایک بار پھر سچ ثابت ہوا ہے (ن) لیگ کی حکومت بد ترین دھاندلی کی پیداوار ہے۔ وزیر دفاع کی وکٹ جلد گرنے والی ہے۔ ولید اقبال نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس پر تحقیقات کے لیے حکومتی پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے ڈیڈ لاک اور تاخیری حربے اختیار کرنا انتہائی غیر مناسب ہے۔
پوری قوم چاہتی ہے کہ کرپشن کے خلاف بلا امتیاز احتساب ہو مگر اس کی شروعات وزیر اعظم کی فیملی سے ہونی چاہیے۔