اسلام آباد (جیوڈیسک) بھارتی خاتون نے عدالت میں پاکستانی شوہر اور اس کے خاندان پر الزامات کے انبار لگا دیئے۔ مجسٹریٹ نے شوہر، نکاح خواں اور شادی کے گواہوں سے دو ماہ میں جواب طلب کر لیا۔
بھارتی خاتون ڈاکٹر عظمیٰ کی مجسٹریٹ کے سامنے پیشی، خاتون نے گن پوائنٹ پر شادی اور زیادتی کے الزامات لگا دیئے۔
عدالت نے نوبیاہتا خاتون کے شوہر، نکاح خواں اور گواہان کو نوٹس جاری کر کے گیارہ جولائی تک جواب طلب کر لیا ۔ ڈاکٹر عظمیٰ نے مجسٹریٹ حیدر علی شاہ کے روبرو بیان میں کہا کہ پاکستان آمد پر اس سے امیگریشن دستاویزات سمیت تمام سامان چھین لیا گیا۔
صبح شام زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ، طاہر سے اس کی بندوق کی نوک پر شادی کرائی گئی، وہاں موجود بچے طاہر کو ابو کہتے تھے۔ خاتون نے ڈپلیکیٹ سفری دستاویزات جاری کرنے کی استدعا کی۔ دوسری جانب طاہر اپنی بیوی عظمیٰ کو لینے بھارتی ہائی کمیشن پہنچ گیا۔ پولیس کے مطابق طاہر کی درخواست پر بھارتی ہائی کمیشن سے رابطہ کیا تھا۔