کراچی : انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے ناظم محمد زبیر صدیقی نے کہا ہے کہ اسلام آباد کو بند، فیصل آباد کو بند، ہر شہر میں روزگار کو تالے، ہر شہر میں دفاتر کھلے ہیں، مگر روز کی اجرت پر زندہ رہنے والے بے روز گار بیٹھے ہیں، غریب عوام کو کوئی سکون نہیں دے سکتا ہے تو پھر ازیت بھی کیوں دی جاتی ہے؟ حکومت میں شامل جماعتوں کی اپنی مصلحت، دھرنے والی جماعتوں کی اپنی ضد، امیر شہر کے کتے بھی راج کرتے ہیں، اور غریب شہر کو دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں، بنی گالہ او ر کانچ کے محلوں میں رہنے والے کچے مکانات میں رہنے والوں کو دکھ و درد نہیں بانٹ سکتے ہیں، ہمارے ملک کی آبادی کا تیسرا حصہ نوجوان طلبہ پر مبنی ہے۔
ملک آج کل کے رقص وسرور کے دلدادہ سیاستدان ان طالبعلموں کو تعلیم سے دور ، انارکی اور قتل و غارت گری کی بھینٹ چڑھا رہے ہیں، انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کی عاملہ کے ماہانہ اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے ناظم سندھ محمد زبیر صدیقی نے کہا کہ انجمن طلبہ اسلام حق نواز کے واقعہ کر گہرے دکھ کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن سے درخواست کرتی ہے کہ بچوں پر اپنا زور نہ چلائیں۔
سیاسی اکھاڑے میں خود ہی اتریں، کیا نام نہاد انصاف کی داعویدار تنظیمیں اب حق نواز کے گھر والوں کو انصاف دے سکتی ہیں؟معصوم طلبہ کوڈھال کے طور پر نہ استعمال کیا جائے، طلبہ برادری اگر اپنے حقوق کی حفاظت کے لئے دھرنوں میں اتر گئی تو ملک کی کوئی بھی سیاسی جماعت اس جم غفیر کا مقابلہ نہیں کرسکے گی، اس اجلاس میں کراچی ڈویژن کی جانب سے نبیل مصطفائی، سیف الاسلام، حیدرآباد ڈویژن سے سجاد سومرو اور ساجد نورانی نے بھی خطاب کیا، عاملہ کے اکثر اراکین نے تحریری رپورٹ پیش کی۔