جکارتہ (جیوڈیسک) انڈونیشیا کے جزیرے لومبوک میں 6.9 شدت کے زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 91 ہو گئی جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
دوسری جانب کل سے اب تک علاقے میں 120 سے زائد آفٹر شاکس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
انڈونیشین حکام کے مطابق زلزلے میں ہلاک ہونے والوں میں کوئی غیر ملکی سیاح شامل نہیں ہے۔
تاہم وطن واپس لوٹنے کے لیے غیر ملکی سیاحوں کی لومبوک ایئرپورٹ پر قطاریں لگی ہوئی ہیں اور ایئرلائنز نے سیاحوں کو ان کے ملک پہنچانے کے لیے پروازوں کی تعداد بڑھادی ہے۔
دوسری جانب امدادی کارکنوں کی جانب سے ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش کا کام بھی جاری ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی کے ترجمان سوتوپو پُروو کے مطابق ‘سرچ اور ریسکیو ٹیمیں ابھی تک جائے وقوع سے لوگوں کے انخلاء کا کام جاری رکھے ہوئی ہیں’۔
تاہم انہوں نے خدشے کا اظہار کیا کہ متاثرین کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔
یاد رہے کہ ابتداء میں حکام نے طوری طور پر سونامی وارننگ بھی جاری کی تھی، تاہم بعد میں اسے واپس لے لیا گیا تھا۔
لومبوک کے علاوہ بالی میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے، جہاں 2 ہلاکتیں ہوئیں۔
گزشتہ روز آنے والے زلزلے کی شدت سے ہزاروں عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ بجلی کا نطام درہم برہم ہوچکا ہے۔
ضلع لومبوک کے سربراہ نجم الاخیار نے بتایا کہ زلزلے سے 80 فیصد علاقہ تباہ ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل بھی اس علاقے میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔