ڈینپاسر (جیوڈیسک) انڈونیشیاء کی پولیس کے مطابق انہیں یقین ہے کہ بالی کے دیہاتیوں نے لاپتہ خواتین غوطہ خوروں کا یہ گروپ جزیرہ بالی کے عین مشرق میں موسیٰ لمبونگن سے غوطہ خوری کی ایک مہم پر روانہ ہونے کے بعد جمعہ کو لاپتہ ہو گیا تھا۔
ہونیوالے جاپانی غوطہ خوروں کے گروپ میں سے پانچ کو ڈرامائی طور پر بچائے جانے کے بعد دو جاپانی غوطہ خوروں کو زندہ دیکھا ہے۔ خواتین غوطہ خوروں کا یہ گروپ جزیرہ بالی کے عین مشرق میں موسیٰ لمبونگن سے غوطہ خوری کی ایک مہم پر روانہ ہونے کے بعد جمعہ کو لاپتہ ہو گیا تھا۔
ان میں سے پانچ کو گزشتہ روز زندہ تلاش کر لیا گیا جو کہ ہمسایہ موسیٰ پنیدا جزیرے کے قریب ایک چٹان سے چمٹی ہوئی تھیں۔ انہیں کشتی اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے بحفاظت نکال لیا گیا۔ موسیٰ پینیدا پولیس کے سربراہ نیومن سوارسیکا نے بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ دو آخری غوطہ خوروں کو اس علاقے کے قریب سے زندہ تلاش کر لیا گیا ہے جہاں سے باقیوں کو بچایا گیا تھا۔
اس نے کہا کہ ایک پہاڑی کی چوٹی سے دکھائی دینے والے ایک چھوٹے جزیرے کے دیہاتیوں نے ہمیں اطلاع دی ہے کہ انہوں نے ایک چٹان سے گزشتہ رات دو افراد کو لٹکتے ہوئے دیکھا ہے۔ یہ دونوں افراد چمکتی ہوئی روشنی کے ذریعے مصیبت سے دوچار ہونے سے سگنل بھیج رہے تھے تاہم ان کو بچانے میں کافی تاخیر ہو گئی۔
اس نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ دونوں لاپتہ جاپانی غوطہ خور ہیں اور وہ زندہ ہیں۔ چٹان انتہائی عمودی ہے، ہم ابھی ان تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔ جن پانچ خواتین کو بچا لیا گیا ہے وہ بالی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور وہ ڈی ہائیڈریشن اور سورج کی جلن کا شکار ہیں لیکن ڈاکٹرز کے مطابق ان میں سے کسی کی حالت تشویشناک نہیں ہے۔