جکارتہ (جیوڈیسک) انڈونیشیا میں صدارتی انتخابات میں صدر جوکو ودودو کی جیت کے اعلان کے بعد صورتحال کشیدہ ہو گئی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر دارالحکومت میں فوج تعینات کر دی گئی۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشین انتخابات میں صدر ودودو کی 55.5 فیصد ووٹوں سے کامیابی کے اعلان کے بعد مخالف امیدوار پرابوو سبنتو کے ہزاروں حامی سڑکوں پر نکل آئے اور الیکشن کمیشن کا گھیراؤ کرلیا۔
مشتعل افراد نے توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا، پولیس کے مطابق حکومت مخالف مظاہروں میں ایک شخص بھی ہلاک ہوا جس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
دارالحکومت جکارتہ میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے جنہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو ہتھیار کی ترسیل کے الزام میں خصوصی فورس کے سابق کمانڈر سمیت 20 افراد کو گرفتار کر لیا۔
احتجاج کے باعث دارالحکومت جکارتہ میں تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرین اسٹیشن بند ہیں جب کہ شہر کی سیکیورٹی کے لیے فوج کے 30 ہزار اہلکار تعینات کیے جا چکے ہیں۔