سکھر (جیوڈیسک) دریائے سندھ کے سیلابی ریلے سندھ اور پنجاب میں تباہی مچا رہے ہیں تو دوسری جانب کوہ سلیمان سے نکلنے والے ندی نالے بھی بپھرے ہوئے ہیں، لیہ سے آج صبح 6 لاکھ کیوسک سے زائد کا سیلابی ر،یلہ گزرے گا۔
دریائے سندھ میں بڑھتا پانی اور کوہ سلیمان سے آنے والے ریلے راجن پور، ڈیرہ غازی میں تباہی مچاتے ہوئے گڈو بیراج میں داخل ہورہے ہیں.دریائے سندھ میں لیہ کے مقام پر ایک اور سیلابی ریلہ داخل ہوگیا ہے۔ جہاں سے صبح تک 6 لاکھ کیوسک کا ریلہ گزرے گا۔ جو راجن پور اور ڈیرہ غازی خان میں مزید تباہی کا باعث بنے گا۔
سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، بندروال میں رساؤ شروع ہوگیا ہے۔ گھوٹکی کےقادر پورشینک بندکی مضبوطی کا کام بھی جاری ہے۔ جہاں آئندہ دوسےتین روز میں سات لاکھ کیوسک کابڑاسیلابی ریلا آنے کاامکان ہے۔ سیلاب سےخیرپور، دادو،لاڑکانہ اور بدین میں کچے کے علاقے زیر آب آچکے ہیں۔چترال میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ضلع گانچھےمیں خپلوسلینگ روڈ پر قائم پل سیلابی ریلے سےشدید متاثرہوا ہے۔بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔ مسلم باغ میں مرغا فقیرزئی ڈیم بھر چکا ہے۔