دریائے سندھ کے سیلابی ریلے نے سندھ میں تباہی مچا دی

Foodwater

Foodwater

دادو (جیوڈیسک) دریائے سندھ کا سیلابی ریلا تباہی کی نئی داستانیں رقم کرتا ہوا آگے بڑھ رہا ہے۔ دادو، خیرپور اور کشمور کے سیکڑوں دیہات سیلاب سے تباہ ہو گئے۔

پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب بھی سیلابی پانی موجود ہے۔خیرپور کے کچے کے علاقوں سے سات لاکھ کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے جس سے کچے کے علاقے میں کاشت کی گئی فصلیں زیرآب آگئی ہیں جبکہ سیلاب سے دو سو سے زائد دیہات بُری طرح متاثرہوئےہیں ۔گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 35 ہزار کیوسک کمی آئی ہے۔

پانی کی آمد 6 لاکھ 59 ہزار 253 اور اخراج 6 لاکھ 36 ہزار 518 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔کشمور،شکارپور،لکی غلام شاہ کے تمام کچے کے علاقے پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔ادھر راجن پور، ڈیرہ غازی خان ، لیہ اور میانوالی میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں اب بھی پانی موجود ہے جس کی وجہ سے لوگ گھروں کو واپس نہیں جا سکتے۔

جبکہ خیمہ بستیوں میں مقیم متاثرین عدم توجہ کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں ۔رحیم یار خان میں بنگلا دل کشا اور نور پور حفاظتی بندوں پر سیلاب کا دباؤ برقرار ہے۔سیلاب سے ضلع میں 265 دیہاتوں میں ہر طرف پانی ہی پانی ہے۔