کراچی (جیوڈیسک) بڑی صنعتوں میں کم ترقی کی شرح نے حکومت کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ، جولائی سے ستمبر کے دوران بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح صرف 2 اعشاریہ 2 فیصد رہی۔ حکومت کے سب اچھا ہے کے دعورے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
رواں مالی سال کے تین ماہ کے دوران بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح بڑھنے کے بجائے گذشتہ سال کے مقابلے میں گھٹنا شروع ہوگئی۔ جولائی سے ستمبر کے دوران صنعتی ترقی صرف 2 اعشاریہ 2 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ پورے سال کے لئے حکومت نے بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح کا ہدف 6 اعشاریہ 9 فیصد رکھا ہے۔ ماہرین کے مطابق بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح میں کمی مسلسل پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث ہو رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ملکی مصنوعات عالمی منڈیوں میں دیگر ممالک سے مسابقت کھوتی جا رہی ہیں۔
چار ماہ کے دوران ملکی برآمدات 6 فیصد کمی سے 6 ارب 43 کروڑ ڈالر رہی اور تجارتی خسارہ 23 فیصد اضافے سے 9 ارب 31 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکا ہے جبکہ بیرونی ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر بھی 24 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح سے نیچے آچکے ہیں۔