کراچی (جیوڈیسک) بڑی صنعتوں کی پیداوار میں رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران 7.19فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا جب کہ نومبر کے دوران 2.02 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
پاکستان بیوروشماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مطابق جولائی سے نومبر 2017 تک ایل ایس ایم گروتھ میں گاڑیوں، لوہے وفولاد، برقی مصنوعات اور خوراک مشروبات وتمباکو کے شعبے نے نمایاں کردار ادا کیا تاہم پٹرولیم، ٹیکسٹائل، دواسازی، کاغذ وگتے، انجینئرنگ، ربر اور غیردھاتی معدنی مصنوعات کے شعبے بھی مثبت زون میں رہے اور ان کی پیداوار میں اضافہ ہوا تاہم چمڑے، لکڑی کی مصنوعات اور کھاد سازی کی صنعتوں کی پیداوار میں کمی آئی۔
اعدادوشمار کے مطابق آٹوسیکٹرنے جولائی سے نومبر تک سالانہ بنیادوں پر 24.40 فیصد ترقی کی، اس دوران آئرن واسٹیل پروڈکٹس کی تیاری میں بھی 40فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا جبکہ الیکٹرونکس سیکٹر کی شرح نمو بھی56فیصد رہی، خوراک مشروبات و تمباکو کی پیداوار بھی ان 5 ماہ کے دوران 6فیصد بڑھ گئی جبکہ پٹرولیم وکوک 11.62فیصد، ٹیکسٹائل 0.62فیصد، فارماسیوٹیکلز 3.71 فیصد، پیپر اینڈ بورڈ 6.16 فیصد، انجینئرنگ 5.18 فیصد، ربر 5.14 فیصد اور غیردھاتی معدنی مصنوعات کی پیداوار میں بھی 11.06 فیصد کا اضافہ ہوا تاہم کیمیکلز0.16 فیصد، لکڑی کی مصنوعات کا شعبہ 12 فیصد، کھاد11.12 فیصد اور چمڑے کی مصنوعات کا شعبہ 4.63 فیصد سکڑ گیا۔
اعدادوشمار کے مطابق نومبر 2017 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سالانہ بنیادوں پر 2.02 فیصد اور اکتوبر 2017 کے مقابلے میں 6.12 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، سالانہ بنیادوں پر منفی گروتھ کی سب سے بڑی وجہ خوراک و مشروبات کی پیداوار میں 21.92 فیصد کی نمایاں کمی بنی، اس کے علاوہ پٹرولیم و کوک4.69 فیصد، کیمیکلز 9.76 فیصد، پیپراینڈ بورڈ0.19 فیصد، انجینئرنگ پروڈکٹس 23.78 فیصد، ووڈ پروڈکٹس 49.25 فیصد، فرٹیلائزرز 16.28 فیصد اور چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار میں 11.74 فیصد کمی آئی۔