افراط زر کی سالانہ شرح 8.5 فیصد تک پہنچ گئی

Inflation

Inflation

کراچی (جیوڈیسک) ملک میں صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی سالانہ شرح 7.9 فیصد سے بڑھ کر مارچ میں 8.53 فیصد پر پہنچ گئی۔ ماہانہ بنیادوں پر گزشتہ ماہ افراطِ زر کی شرح میں 0.96 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ فروری میں 0.3 فیصد کمی ہوئی تھی۔

پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں اشیائے خوراک کی قیمتیں سالانہ بنیادوں پر 9.3 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 2.1 فیصد بڑھیں جبکہ دیگر اشیا کی قیمتیں مارچ میں سال بہ سال 8 فیصد اور فروری کے مقابلے میں 0.2 فیصد بڑھیں۔ نان فوڈ نان انرجی سی پی آئی میں مارچ کے دوران سال بہ سال بنیادوں پر 7.6 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ فروری میں یہ اضافہ 7.8 فیصد رہا تھا۔

ماہانہ بنیادوں پر اس میں 0.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ پی بی ایس کے مطابق فروری میں 7.5 فیصد کے مقابلے میں مارچ میں ایس پی آئی کی بنیاد پر افراط زر میں 9 فیصد اور ہول سیل پرائس انڈیکس کی بنیاد پر افراط زرکی شرح میں 7.7 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

بیورو شماریات کے مطابق جولائی سے مارچ تک سی پی آئی کی بنیاد پر افراط زر کی شرح بڑھ کر 8.64 فیصد پر آگئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 7.98 فیصد تھی۔ گزشتہ ماہ سالانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ اضافہ آلو کی قیمت میں 93.20 فیصد اور چکن کی قیمت میں27.25 فیصد ہوا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ ٹماٹر کی قیمت میں 53.32 فیصد اور آلو کی قیمت 39.17 فیصد ہوا۔