کراچی (جیوڈیسک) ملک میں جاری مہنگائی کے باعث روپیہ تیزی سے اپنی قدر کھوتا جارہا ہے، سو روپے کے نوٹ کی حیثیت دو کوڑی کی سی ہوگئی ہے جبکہ ہزار روپے سے خریدا گیا سامان ایک چھوٹے سے شاپنگ بیگ میں سما جاتا ہے۔ پاکستان میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے، روپے کی بے قدری کے باعث دو کمانے والوں کے لیے ایک کو کھلانا مشکل پڑگیا ہے۔ ضرورت کی دو چار اشیا خریدنے کے لیے جیب سے بڑے بڑے نوٹ نکالنے پڑتے ہیں اور ہزار روپے میں صرف اتنی ہی اشیا خریدی جاسکتی ہیں۔
جو ایک چھوٹے سے شاپنگ بیگ میں سما جائیں۔ 100 روپے کی حیثیت تو جیسے ختم ہی ہوتی جارہی ہے۔ ایک کلو دہی، انار اور انگور سمیت کئی پھل لال نوٹ خرچ کیے بغیر نہیں ملتے۔ بچوں کا دودھ، کھانے پکانے کا تیل، پیٹرول اور ڈیزل سمیت کئی اشیا کی خریداری کے لیے تو سو سو کے کئی نوٹ خرچ کرنے پڑتے ہیں۔
عوام کی اکثریت روپے کی اس بے قدری سے شدید پریشان نظر آتی ہے۔ حکومت کے 100 دن پورے ہونے پرفی درجن انڈوں اور کئی سبزیوں کی قیمت بھی 100 روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ حکومتی بے حسی اور مہنگائی کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو ہزار کا نوٹ بھی 100 روپے کے برابر رہ جائے گا۔