پاکستان (جیوڈیسک) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضی مغل نے کہا ہے حکومت کی اقتصادی پالیسیاں عوام سے لاتعلقی اور ظلم پر مبنی ہیں، جن سے مسائل حل ہونے کے بجائے ان میں اضافہ ہو گا۔
اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر مرتضی مغل نے کہا کہ آمدنی بڑھانے کے لئے امرا پر ٹیکس لگانے اور پاور سیکٹر اصلاحات کے بجائے عوام کا خون نچوڑا جا رہا ہے، اصلاحات کے نام پر عوام سے جینے کا چھیننے کی پالیسی حکومت کو چین سے نہیں بیٹھنے دے گی، جب تک حکومت زرعی آمدنی سمیت ہر قسم کی آمدنی پر ٹیکس اور غیر قانونی ٹیکس چھوٹ کا خاتمہ نہیں کرتی ملک اپنے پیروں پر کھڑا رہنے کے بجائے کشکول کے سہارے چلتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ غربت سے بلکتی عوام کو اکنامک منیجروں کی غلطیوں اور محاصل جمع کرنے میں ناکامی کا ذمہ دارقرار نہیں دیاجا سکتا،انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ان ڈائریکٹ ٹیکسیشن پہلے ہی بہت زیادہ ہے اور اب وہ حکومت عوام کی کمر توڑرہی ہے ، جس کے رہنماں نے الیکشن میں معیشت کو ترقی دینے، بھیک مانگے کا سلسلہ روکنے اور کاروباری ماحول بہتر بنانے کا وعدہ کیا تھا۔
آئی ایم ایف کی شرائط کو تمام مسائل کا حل سمجھنے والوں کو معلوم ہونا چائیے کہ بجلی اور پیٹرول کی قیمت میں اضافہ سول نافرمانی اور معاشی تباہی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔