کراچی (جیوڈیسک) حکومتی دعوے دھر ے کے دھرے رہ گئے، مہنگائی میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے 8.6 فیصد اضافہ ہو گیا۔ آئے روز چیزوں کے نرخ بڑھنے سے غریب عوام کی مشکلات بھی بڑھ گئیں۔اسلام آباد میں ڈائریکٹر جنرل پاکستان شماریات بیورو عارف چیمہ کی جانب سے بتائے گئے اعداد و شمار کے مطابق 12 مہینوں کے دوران سبزیاں 22 فیصد اور دال مسور 20 فیصد مہنگی ہوئی۔
اس کے علاوہ گندم کی قیمتوں میں 18 فیصد اضافے نے عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیس ڈالا۔ رہی سہی کسر پیاز نے پوری کردی جس کی قیمت ایک سال کے دوران 16 فیصد بڑھ گئی۔ کچن کا بجٹ آؤٹ ہونے کے ساتھ علاج معالجہ بھی مہنگا ہوگیا۔
ڈاکٹر کی فیس 12 فیصد ضافے نے مریضوں کے دکھ درد کو دہرا کر دیا۔ کھانے پینے اور علاج معالجے کے علاوہ بجلی کے نرخوں میں 16 فیصد اضافے سے ماہانہ بل بھی جیب پر بھاری پڑ گیا۔