لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان کے ٹیسٹ فاسٹ بولر حسن علی نے کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ اب میں نےانجری سے نجات حاصل کر لی اور ایک مرتبہ پھر پاکستان کے لیے میری خدمات حاضر ہیں۔
نیشنل اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمر کی انجری کے سبب سبب کرکٹ سے دور رہنے والے حسن علی نے کہا کہ تکلیف کی وجہ سے گزشتہ 15 ماہ کا دورانیہ میرے لئے بہت مشکلات کا سبب بنا، انجری سے نجات حاصل کرنے کیلیے سخت محنت کرنا پڑی لیکن بدقسمتی سے ایک مرتبہ پھر انجری کا شکار ہوا جس کی وجہ سے مسائل مزید بڑھ گئے۔
حسن علی نے کہا کہ کرکٹ کے میدان میں واپس آنے کے لئے بھرپور محنت کی ہے اور اب مکمل طورفٹ اور ایک بار پھر پاکستان ٹیم کیلیے دستیاب ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں حسن علی نے کہا یہ تاثر درست نہیں ہے کہ وکٹ حاصل کرنے کے بعد جشن منانے کے مخصوص انداز کو اپنانے سے میں انجری کا شکار ہوا، میں اپنا مخصوص انداز میں جشن منانے کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رکھوں گا۔
حسن علی نےشاداب خان کو وائٹ بال کرکٹ میں قومی ٹیم کا نائب کپتان بنانے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا بابراعظم کو کپتان برقرار رکھنا اور شاداب خان کو نائب کپتان بنانا کرکٹ بورڈ کا بہترین اقدام ہے، دونوں کو زمہ داریاں احسن انداز میں نبھانے کیلیے وقت دینا ہوگا، شاداب خان کی قیادت میں کھیلنے کیلیے پُرجوش ہوں۔
فاسٹ بولر نےمزید کہا کہ ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کی پچز بولرز اور بلےبازوں دونوں کیلیے ساز گار ہونی چاہیں، ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں کوکا بورا گیند کا استعمال خوش آئند ہے، کوکا بورا گیند کرنے لیے فاسٹ بولرز کو تھوڑی محنت کرنی پڑتی ہے،
خیال رہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جاری قائداعظم ٹرافی کے میچ میں سنٹرل پنجاب کے نمائندگی کرتے ہوئے حسن علی نے سندھ ٹیم کیخلاف تین وکٹیں بھی حاصل کیں۔