کراچی (جیوڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سینئرز کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا صرف ایک میچ کو بنیاد بنا کر ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے یونس خان کا کہنا تھا کہ اگر ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تو کیا میں خود کو گولی مارلوں؟ مجھ سے کہا جا تا ہے کہ میچ کھیلو اور ریٹائر ہو جاؤ، میں اس کے لئے تیار ہوں لیکن اس طرح کی ناانصافی پر دل چاہتا ہے کہ ملک چھوڑ کر چلا جاؤں پاکستان میں سینئرز کے ساتھ کبھی بھی اچھا سلوک نہیں کیا جاتا، مجھے 17 ماہ بعد ٹیم میں شامل کی گیا لیکن صرف ایک میچ کو بنیاد بناکر آسٹریلیا کے خلاف اسکواڈ سے ڈراپ کردیا گیا ہے۔
یونس خان کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ پوری ٹیم کے لیے فائٹ کی ہے جب میں کپتان تھا تو سینئرز کے لیے فائٹ کرتا تھا، شاہد آفریدی، مصباح الحق اور دیگر کی ٹیم میں شمولیت کی لڑائی لڑی لیکن مصباح نے میرے لیے بات کی ہے یا نہیں یہ میرے علم میں نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی کا کہنا ہے کہ یونس خان مسلسل سینٹرل کنٹریکٹ معاہدےکی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں جبکہ کوڈ آف کنڈیکٹ کی خلاف ورزی کسی صورت برادشت نہیں کی جا سکتی۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی یونس خان کو میڈیا سے بات کرنے سے منع کیا ہے لیکن انھوں نے پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ یونس خان نے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کیے ہوئے ہیں جسکی جہ سے یونس خان کو باقاعدہ ہر ماہ کی تنخواہ مل رہی ہے۔