ناانصافی، آخر کیوں؟؟؟؟

Injustice

Injustice

تحریر : معاویہ جاوید آرائیں
راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ کے دوسرے بڑے شہر نارہ اور اس کے گردونواح کے لوگ آج کے اس جدید دور میں بھی خستہ حال زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔یہاں کے مکینوں کے بہت سے مسائل ہیں جن میں سے سب سے بڑا مسلئہ صحت کے حوالے سے ہے،بنیادی مرکزصحت نارہ کی بلڈنگ حکام اعلیٰ کی عدم دلچسپی کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر اپنی پہچان کھو چکی ہے ، بلڈنگ میں ڈاکٹروں اور مریضوں کے بجائے چمگادڑوں اور منشیات کے عادی لوگوں نے ڈیرے ڈال ڈالے ہیں۔بی ایچ یو کا عملہ ایک کرائے کی بلڈنگ میں دور دراز سے آنے والے غربت کے مارے مجبور ولاچار مریضوں کابرائے نام علاج کرنے پر مجبور ہے علاج کی خاطر خواہ سہولیات نہ ہونیکی وجہ سے اہلیان علاقہ کوشدید دشواری کا سامناہے اور علاج کے لئے بھاری رقموم خرچ کرکے مریض کو کہوٹہ یا راولپنڈی لے کے جا ناپڑتا ہے اور بعض اوقات عطائیوں کے ہاتھ لگ جانے کے باعث مریض کی حالت بہتر ہونیکی بجائے اور بگڑجاتی ہے بعض تو راستے میں ہی دم توڑ جاتے ہیں۔

صحت کے بعد یہاں کے مکینوں کا دوسرابڑا اہم مسلئہ ایجوکیشن کے حوالے سے ہے،تحصیل کہوٹہ کے اس دوسرے بڑے شہر نارہ میںتعلیمی نظام کا بہتر نہ ہونا خاص طور پر کالجز کے نہ ہونے کی وجہ سے کئی ہونہار طلباء وطلبات کا مستقبل تباہ ہوچکا ہے اس پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والے غریب والدین غربت کی وجہ سے اپنے بچوں کو دور دراز کے کالجز میں بھاری رقم خرچ کر کے پڑھانے سے قاصرہیںجسکی وجہ سے کئی ہونہار طلب علم رسمی سی تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

کئی نوجوان تعلیم سے دوری کے باعث اکثر آوارہ گردی کرتے اور بُرے لوگوں کی صُبحت کی وجہ سے نشے اور منشیات جیسی گندی لعنت کا شکار ہو کر اپنی زندگی کے ساتھ ساتھ دوسروں کی زندگیوں کو تبا ہ کرتے ہیں۔نوجوان کسی بھی معاشر ے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور افسوس کے ہماری نوجوان نسل تعلیم سے دوری کے باعث تباہ و برباد ہو رہی ہے۔

Health

Health

صحت اور ایجوکیشن کے مسائل کے بعد یہاں کا تیسرا بڑا مسلئہ ٹریفک کے حوالے سے ہے ،باقائدہ بس اڈہ کے نہ ہونے کی وجہ سے مین بازار میں بنے غیر قانونی اڈوں کی وجہ سے اکثر ٹریفک جام رہتی ہے انتظار گاہ نہ ہونے کے باعث سواریاں بلخصوص خواتین روڈ پر کھڑی گاڑی کا انتظار کرتی نظر آتی ہیں اور ٹریفک وارڈن اہلکار کی عدم تعیناتی کے باعث کم عمر بائیک ڈرائیورٹریفک قوانین سے بے خبرقوانین کی دھجیاں بکھیرتے نظر آتے ہیں،روک تھام نہ ہونے کے باعث کم عمر ڈرائیور اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کے لئے بھی نقصان کا باعث بنتے ہیں۔

یہاں مکینوں کا چوتھا بڑا مسلئہ بجلی کے حوالے سے اگر بارش کی دو بوندیں بھی پڑجائیں تولائن کی خرابی کے باعث کئی کئی گھنٹے بجلی بند رہتی ہے ۔منتحب نمائندے جو الیکشن کے دنوں میں عوامی خدمت کے دعوے توایسے کرتے نظر آتے ہیں کے جیسے یہ یہاں کے مکینوںکے بڑے مسیحا ہیںاور وئوٹز لے کے الیکشن میں کامیاب ہونے کے باوجود ان سب دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اہلیان علاقہ آج تک ان کے نظرِکر م کے منتظر ہیں۔

ان، منتخب نمائندوں کی عدم دلچسپی کے باعث نارہ کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے،نارہ شہر ایک قدیم کاروباری مرکز ہے اور اس کی آبادی تقریباًتیس ہزار سے زاہد ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر منتخب نمائندے اس طرف توجہ دیں تو یہاں سے بھی بہت سا ٹیلنٹ حاصل کیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی ذر خیزہے ساقی۔۔۔۔۔۔۔

Mavia Javed

Mavia Javed

تحریر : معاویہ جاوید آرائیں