کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہا کہ شام، عراق، یمن میں مخصوص لابی کو مسلمانوں پر ظلم کرنے پر اکسایا جا رہا ہے، اہل حلب پر ظلم وبربریت کی داستانیں عالم اسلام کیلئے لمحہ فکریہ ہیں، منظم منصوبے کے تحت دنیا بھر میں مسلمانوں کو کچلا جا رہا ہے، شام میں عرصہ دراز سے قابض بشار الاسد کو عالمی سطح پر خاموشی نے درندہ بنا دیا ہے، عالمی طاقتیں چاہیں تو شام میں ایک دن میں امن قائم ہو سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے گزشتہ روز سعودی عرب روانگی کے موقع پرکراچی ائیرپورٹ میں میڈیا کے نمائندگان اور معتقدین سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب پاکستان کا دیرینہ ساتھی اور عالم اسلام کا درد رکھنے والا ملک ہے ،ہمارا سعودی عرب سے روحانی اور ایمانی رشتہ ہے ، آل سعود کیخلاف عالمی سطح پر سازشیں ہورہی ہیں جن کا مقصد عالم اسلام کے مرکز سے مسلمانوں کو دورکرنا ہے ، انہوں نے مزید کہاکہ پوری دنیا میں مسلمان دہشت گردی کا شکار ہیں ،کشمیر میں آئے روز نوجوان قتل ہورہے ہیں ، فلسطین کے لاکھوں نوجوان اسرائیل کی قیدمیں ظلم کا نشانہ بن رہے ہیں ، افغانستان اور عراق کے مسلمانوں سے ان کا حق آزادی چھین لیا گیا ہے۔
شام میں طویل عرصہ سے بشار الاسد مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہے آج پوری دنیا میں حلب کے بچوں کی چیخیں سنائی دے رہی ہیں اس کے باوجود مسلم حکمران اور مسلمانوں کی نمائندگی کی دعویدار تنظیمیں او آئی سی اور دیگر پلیٹ فارمزمیں ظلم کیخلاف کوئی آواز بلند نہیں کی گئی جس سے بشارالاسد کی حوصلہ افزائی ہوئی اور آج وہ درندگی پر اتر آیاہے، انہوں نے کہاکہ عالمی طاقتوں کو مسلمانوں کے ساتھ اپنے رویے پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے ایک طرف مسلمانوں کو انتہاپسندی کا طعنہ دیا جاتاہے تو دوسری جانب مسلمانوں پر ظلم کی انتہا کرکے نوجوانوں کو انتہا پسندی کی راہ پر چلنے پر مجبور کیاجارہاہے ، انہوں نے کہاکہ مسلم حکمرانوں کو اب سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے کی اور یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ آخر پوری دنیا میں صرف مسلمان ہی ظلم وبربریت کا نشانہ کیوں بن رہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ شام میں جو کچھ ہورہاہے اس حوالے سے عالمی طاقتیں اور نام نہاد این جی اوز اورموم بتی مافیا خاموش ہے.