خیرپور ناتھن شاہ (فیاض جعفری) خیرپور ناتھن شاہ میں امن کا چراغ بجھ گیا۔ آئے روز اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
شہری عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں۔خیرپور ناتھن شاہ میں دن دہاڑے یاسر ببر، ساجد علی چانڈیو، شوکت چانڈیو، شہباز علی عالمانی نامی چار معصوم بچے اغوا کر لیے گئے ۔ بچوں کی عمریں 12 سے 14 سال کے درمیان ہیں۔والدین سراپا احتجاج ہیں۔ اغوا ہونے والے بچوں کے والدین نے نیشنل پریس کلب خیرپور ناتھن شاہ میں احتجاج کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہمارے بچے گذشتہ کچھ گھنٹوں سے غائب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہمارے بچے اغوا کر لیے گئے ہیں۔ پولیس حکام کاروائی کرنے سے گریزاں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیس حکام کی سستی کے باعث ہمارے بچوں کی جان کو بہی خطرہ ہوسکتا ہے۔
بچوں کے والدین نے سندھ حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری طرف بچوں کی مائیں غم سے نڈھال ہیں اور انہیں بیہوشی کے دورے پڑنے لگ گئے ہیں۔ماضی میں ایسے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں جس میں بچوں سے جبری مزدوری کروائی جاتی ہیں۔اور اس طرح کے کئی واقعات میں پولیس کی ناکام کوشش کے باعث کئی بچے اپنی جان سے بہی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔