اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار چوہدری کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد عمران خان کے سب الزامات غلط ثابت ہوئے، اب کبھی نہ کبھی دھرنے سے جڑے معاملات کی تفتیش بھی ہو گی۔
انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے کہا کہ دھرنے کے دوران ریاستی اداروں کو غیر فعال کرنے کی کوشش کی تحقیقات کر کے معاملہ منطقی انجام تک پہنچایا جائے،اداروں کو غیر فعال کرنے کی کوشش آئین سبو تاژ کرنے کے مترادف ہے۔
سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ ان پر لگائے گئے الزامات میں تحریک انصاف کا بطور سیاسی جماعت عمل دخل نہیں تھا، عمران خان نے پارٹی پالیسی کے بغیر اداروں پر الزامات عائد کر کے اپنی سیاسی حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن نے دھاندلی سمیت ان پر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کر دیے ہیں،ڈی چوک دھرنے میں ریاستی اداروں کو غیر فعال کرنے کی کوشش کی گئی۔
حکومت کو نہیں آرٹیکل سات میں ریاستی ادارے تحقیقات کرائیں۔افتخار چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ان پر اپنے الزامات کو بغیر کسی ثبوت کے 115 بار دہرایا۔