اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس میں پیش نہ ہونے پر حکم دیا ہے کہ انہیں اگلی سماعت پر پکڑ کر لایا جائے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے نجی چینل پر پروگرام کے دوران عدلیہ مخالف بات کرنے پر توہین عدالت نوٹس کی سماعت کی۔
سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کہاں ہیں فیصل رضا عابدی جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ وہ موجود نہیں۔
سپریم کورٹ نے متعلقہ تھانے کو حکم دیا کہ فیصل رضا عابدی کی حاضری آئندہ سماعت پر یقینی بنائی جائے اور اگلی سماعت پر انہیں پکڑ کر لایاجائے۔
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نجی ٹی وی چینل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا، چیف جسٹس نے کہا کہ چینل کو شرم آنی چاہیے، کیا یہ آزادی اظہار رائے ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ‘کیا چینل نے پروگرام نشر ہونے سے پہلے نہیں دیکھا تھا’ جس پر چینل کے نمائندے امتنان شاہد نے کہا کہ پروگرام نشر ہونا ہماری غلطی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ غلطی تھی تو توہین عدالت نوٹس کا جواب جمع کرائیں جس پر وکیل نجی ٹی وی نے کہا کہ معذرت کر چکے ہیں اور اینکر کو بھی فارغ کر دیا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ایسے معافی ہوتی ہے، پروگرام کر کے معافی مانگ لیتے ہیں، ہم آپ کی معافی قبول نہیں کر رہے۔
عدالت نے فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 3 مئی تک کے لئے ملتوی کر دی۔