لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت، عدالت نے نواز شریف اور وفاقی وزار کو درخواست پر نوٹس جاری کر دیئے۔ درخواست گزار نے سابق وزیراعظم کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی لگانے کی بھی استدعا کی۔
لاہورہائیکورٹ میں جسٹس مامو ن رشید نے نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی جس میں درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیے گئے۔ درخواست گزار آمنہ ملک نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف نے اپنی نا اہلی کو سازش قرار دیا، نواز شریف اور وفاقی وزرا ءکی تقاریر نہ صرف عدالت کی توہین بلکہ غداری کے زمرے میں آتی ہیں۔
اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ یہ غداری کیسے بنتی ہے؟، اس پر درخواست گزار آمنہ ملک کے وکیل ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کہا کہ آئین کے تحت عدلیہ اور فوج پر کوئی بات نہیں کی جا سکتی لیکن پھر بھی نواز شریف اور ان کے ساتھیوں نے مسلسل دونوں اداروں کو تنقید کا نشانہ بنا یا۔ توہین عدالت کیس میں عدالت نے نواز شریف سمیت 12 افراد کو نوٹس جاری کردیا جن میں وفاقی وزرا بھی شامل ہیں۔