تہران (جیوڈیسک) ایران کی پارلیمنٹ نے فوجی مراکز کے معائنے اور ایٹمی سائنسدانوں سے انٹرویو پر پابندی کا بل پاس کردیا ہے
جس کی رو سے حکومت ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو ملک کی فوجی تنصیبات کے معائنے اور ایٹمی سائنسدانوں سے انٹرویو کی اجازت نہیں دے سکتی۔
اس بل کے ذریعے حکومت کو ایرانی قوم کے ایٹمی حقوق اور ایٹمی میدان میں حاصل ہونے والی پیشرفت اور ثمرات کے تحفظ کا پابند بتایا گیا ہے۔منگل کو ایرانی پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے بل کی بنیاد پر جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کے معائنہ کاروں کو ایران کے فوجی مراکز اور ایٹمی سائنسدانوں تک دسترسی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عباس عراقچی نے کہا کہ معاہدے کا متن ایک پیچیدہ متن ہے۔ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا امریکہ ہماری جوہری صنعت کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔