تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید پاکستان اور خاص طور پر شہر کراچی میں ہر لمحہ غریبوں کو لوٹا جا رہا ہے۔شہرِکر چی کو تو اداروں نے جیسے لٹیروں کے ہاتھوں فروخت کر دیا ہے۔ جیسے یہ اس قوم پر ان کا احسانِ عظیم ہے۔جوکے اپنے فرائض سے دستبردار دکھائی دیتے ہیں۔یہ بڑی بد قسمتی کی بات ہے کہ شہرِقائد میں کوئی ادارہ بھی اپنے فرائض کی تکمیل نہیں کر رہا ہیپیپلز پارٹیمیں لگتا ہے سب ہی سندھ کی سطح پر ڈکیت اکٹھا کر دیئے گئے ہیں۔ہر ادارے میں بیک ڈور سے چوروں کی بھرتیاں تو کی جا تی رہی ہیں ۔مگرعوام کے خدمت گاروں کا ان میں کہیں پتہ نہیں ہے۔یہاں پر آٹے میں نمک کے لئے بھی کوئی ایماندار دستیاب دستیاب نہیں ہیں۔سیانے کہتے ہیں ’’ہر شاخ پہ اُلو بیٹھا ہے انجامِ گُلستاں کیا ہو گا؟‘‘۔ بے نظیر خود تو شہادت کا گھونٹ پی کر راہیِ عدم ہوئیں ۔مگر اپنے نام کا بے نظیر سپورٹ پروگرام دے گئی۔جس سے سندھ میں تو بہت سے لوگ جی بھر کر لوٹ کھسوٹ خوب فائدے اٹھا رہے ہیں اور بے نظیر کے نام پر انتہائی پسے ہوئے طبقات کوجی لمحہ لمحہ جی بھر کر لوٹ رہے ہیں اورمزیدار بات یہ ہے کہ ان کو کوئی پکڑنے والا بھی نہیں ہے۔
بے نظیر سپورٹ پروگرام کے نام یہ لُٹیرے انتہائی پسماندہ بستیوں میں جاتے ہیں ۔جہاں اکثر بے سہارا لوگ رہتے ہیں ان میں سے بعض گھروں میں ایسی غریب خواتین رہائش پذیر ہیں جن کے سر کے سائے بھی اُٹھ چکے ہیں۔جو چھوٹی چھوٹی معمو لی مزدوریاں کر کے اپنے پیٹ کا دوزخ بڑی مشکل سے آدھابھر پاتی ہیں۔جنہیں صحیح معنوں میں دو وقت کی روٹی بھی بڑی مشکل سے مل پاتی ہے۔آدھے پیٹ کھانے والی ان خواتین کو بھی بے نظیر سپورٹ پروگرام کے نام پر انسانیت کے دشمن لوٹ لاٹ کے چلے جاتے ہیں اور ان مظلوموں کے کوئی آنسو پونچھنے والا بھی نہیں ہوتا ہے ۔لُوٹے جانے کے بعد’’ یہ مظلوم آنسوں پی کر رہ جاتے ہیں ہائے ان غریبوں کی مجبوری کیا کیا ظلم سہ جاتے ہیں‘‘۔ ایسی دو تین خواتین سے تو خادم کوبھی آگاہی فراہم کیگئی ہے۔جن میں سے ایک کامیںیہاں خصوصیت کے ساتھ ذکر کرونگا۔یہ خاتوں ایسی ہیں کہ ایک مدت ہوئے ان کے شوہر کا انتقال ہوچکا ہے۔ ایک ذہنی کمزور بیٹی بھی دو بچوں کے ساتھ ان ہی کے ساتھ رہتی ہے جس کا شوہر بھی ان بچوں اور اپنی بیوی کی کفالت نہیں کرتا ہے۔
یہ چار افراد پر مشتمل خاندان ایک چھوٹی سی بچوں کی چیزیں فروخت کرنے والی دوکان چلا کر آدھے پیٹ کھانا کھا کر گذرا کرتا ہے۔ان خاتوں کے پاس بے نظیر سپورٹ پروگرام کے حوالے سے ایک صاحب آئے جن کے پاس انکے پورے کوائف موجود تھے۔ (نوٹ بے نظیر سپورٹ پرگرام میں ان کا نام تو موجود ہے مگر ایک مرتبہ انہیں اس پروگرام کے پیسے بھی ملے اُس کے بعد ان کے بقول کبھی بھی انہیں بے نظیر سپورٹ پروگرام والون نے پیسے نہیں دیئے) موصوف نے انہیں اپنے اعتماد میں لے کر کہا کہ بے نظیر سپورٹ پروگرام میں آپکے دو لاکھ روپے نکلے ہیں۔آپ اس کی اطلاع کسی کو بھی نہیں دیں گی۔ورنہ لوگ آپ کے پیسے چھین لیں گے۔آپ ایسا کریں اگر آپ کا بینک اکاؤنٹ ہے تو بک ہمیں دیدیں ہم آپ کو اپنے اکاؤنٹ سے دو لاکھ روپے کا چیک بنا کر دیتے ہیں اس کو آپ دو دن کے بعد جمع کر ادینا پیسے آپ کے اکاؤنٹ میں آجائیں گے۔آپ کے اکاؤنٹ سے دو ہزار روپے جو کاغذات کے بنانے میں خرچ ہونگے وہ ہم بینک سے نکلوالیں گے اس لئے اس میں سے ایک چیک ہم لے کر جا رہے ہیں اس پر آپاپنا انگوٹھا لگا دیں۔ اس بات کا کسی کو بھی پتہ نہیں چلنے دینا۔ان لوگوں نے ان خاتوں کے بینگ سے ان کی تمام جمع پونجی نکال لی۔
Benazir Income Support Programme
ان خاتوں کا تو دو لاکھ روپے بغیر کسی جدو جہد کے ملنے پرخوشی کے مارے برا حال تھا۔اسی خوشی میں ان کی حالت بگڑ گئی اور مسلسل غشی کی کیفیت طاری رہی۔جب محلے والے بے ہوشی کے عالم میں انہیں ہسپتال لے کر پہنچے تو موصوفہ کا بلڈ پریشربے انتہا بڑھا ہوا تھا ۔تشخیص پر کوئی نتیجہ سامنے ہی نہیں آرہا تھا۔جس کی وجہ سے ان کا سی ٹی اسکین ہوا تو پتہ چلا کہ انتہائی خوشی کی بناء پر ان کابرین ہیمرج ہوا ہے اور ایک بلڈ کا کلوٹ برین میں ہی رہ گیا تھا ۔جس کی وجہ سے ان کی حالت سنبھلنے میں ہی نہیں آرہی تھی۔بڑی محنت اور جدوجہد کے بعد یہ خاتون بہتر ہوئی ہیں مگر اب بھی ان کی صحت کی کیفیت کچھ بہتر نہیں ہے۔ بے نظیر سپورٹ پروگرام کے نام پر یہ لُٹیرا گروپ طریقے طریقے سے غریب عوام کو مسلسل لوٹ رہا ہے۔مگر ان پر بندش لگانے والا کوئی ادارا ہے نہ حکومت ہے۔میرے پاس موبائیل پر بے نظیر سپورٹ پروگرام کے نام پر متعدد بار پیسے نکل چکے ہیں۔جب فون کرنے والوں سے رابطہ کیا جاتا ہے تو یہ لُٹیرے بڑےconfidetially کہتے ہیں کہ آپ ہمیں 2000 سے5000 روپے دین تو یہ رقم ہم آپ کے گھر پر پہنچا دیں گے۔ پیسے وصول کرنے کے بعد یہ لوگ غائب ہو جاتے ہیں۔ہر مرتبہ یہ لوگ مختلف نمبر سے لوگوں کو فون کرتے ہیں۔میں نے ایسی کئی کالیں محفوظ کی ہوئی ہیں ۔جن کی تفصیل اس طرح ہے۔
مورخہ یکم ستمبر،2015 کومیسج کیا گیا کہ “Benzir income”support ghr ghr sarvay ke taht apka 30,000 manzoor howa he, apka yeh num. register hai 03..3001671,plz call me this number per 03487107822, sender'(s number) 923377296247 (time)= 05:03:07 pm (dated) 01-09-2015 پھراگلا میسج مورخہ24 ،مئی2016 کو کیا گیا کہBenazi: income support ki traf se ghr ghr servey k teht apka 30,000 manzor howa he.apka ye 03333001671 num regiter he. call me this num 03328720958. sender'(s number) 923487128417 (time) 03:27:03pm (dated) 24-05-2016 اس کے بعد اگلا sms مورخہ 15,،جون 2016 کواردو میں بھیجاگیا جس میں تحریر تھا کہ ’’ بینظیر پروگرام سے 35000 مبارک ہوں،معلومات کے لئے03424253615 پر کال کریں‘‘ sendr'(s number) 923486374379 (time)07:24:47pm (dated) 15-06-2016 پھر اگلا sms اردو میں ہی بھیجا گیا۔جس میں لکھا تھا کہ ’’ بے نظیر پروگرام سے 25200مبارک ہوں ، معلومات کے لئے 03418064576 پر کال دیں‘‘ sender'(s number) 923497061930 (time) 11:44:01 (dated) 28-07-2016
اس کے بعد مورخہ 11 جنوری،2016کو ان لٹیروں کا میسج انگلش میں آیا جس میں لکھا تھا کہ “Benazir incom support ki taraf se apko Rs.25200 mubarek ho. apko ye number 03333001671 BISP mein register tha. ap is number per 03027259371 rabita karen PTA, sender'(s number) 923487521346 (time) 5:21:35 (dated) 11-01-2017 اداروں کی بے حسی پر ان لُٹنے والے بے سہاروں کے آنسوں محترم وزیرِاعظم نواز شریف اور وزیرِ داخلہ چوہدری نثار فر مائیں کون پوچھے گا؟؟؟یا یہ لوگ یوں ہی ایڑیاں رگڑ رگڑ کر یوں ہی اس دنیا سے خالی پیٹ اور بے گور و کفن اُٹھ جائیں گے؟؟؟۔
Shabbir Khurshid
تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید 03333001671 shabbirahmedkarachi@gmail.com