کراچی (جیوڈیسک) سندھ رینجرز کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران مولا بخش چانڈیو سے صحافیوں نے ڈاکٹر عاصم اور عزیر جان بلوچ کی گرفتاری اور تفتیش پر سوالات شروع کر دیئے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اپنے اداروں کے سامنے اپنی شکایات رکھنا اور دکھ بیان کرنا جرم نہیں۔
کراچی کے حالات پہلے سے بہتر ہیں۔ صحافیوں نے پھر سوال کیا کہ متحدہ کے کارکن آفتاب حسین کی ہلاکت کی تفتیش کہاں تک پہنچی تو مشیر اطلاعات سندھ جذباتی ہو گئے، کہنے لگے آفتاب حسین کی ہلاکت کے معاملے پر آرمی چیف اور ڈی جی رینجرز نے ایکشن لے لیا ہے۔
مولا بخش چانڈیو سے کراچی آپریشن پر مزید سوالات کی بوچھاڑ کی گئی تو یہ کہہ کر گول کر گئے کہ سندھ کے تعلیمی اداروں کے تحفظ کا عمل خوش آئند ہے۔ اس موقع پر اس طرح کے سوالات اچھے نہیں۔