لاہور (جیوڈیسک) والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کو اندرون لاہور کا بلڈنگ کنٹرول تو مل گیا ریکارڈ نہ مل سکا۔راوی ٹاؤن میونسپل انتظامیہ نے اندرون لاہور کی رہائشی و کمرشل عمارتوں کے نقشہ جات اور غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے تاحال ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔ ایل ڈی اے کی جانب سے شاہ عالم سکیم کا بلڈنگ کنٹرول تو حوالے کر دیا گیا تاہم ریونیو سٹیٹس اور مکمل ریکارڈ فراہم کرنے سے گریز کیا جا رہا ہے۔ دونوں اداروں کی جانب سے والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی سے تعاون کے حوالے سے بھی ہاتھ کھینچ لیا گیا ہے۔ اندرون شہر کثیر المنزلہ پلازوں کے غیر قانونی تہہ خانوں کے حوالے سے کئے گئے
سروے کا ریکارڈ بھی غائب کر دیا گیا ہے جو موجودہ ڈی جی سپورٹس اور سابق ٹی ایم او راوی ٹاؤن عثمان انور نے کرایا تھا۔ ریکارڈ کی عدم دستیابی اور سابق اداروں کے عدم تعاون کے باعث اندرون لاہور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن اور ان کی روک تھام کے علاوہ فائر فائٹنگ کے آلات کو یقینی بنانے میں اتھارٹی کو ناکامی کا سامنا ہے۔ پولیس کے عدم تعاون سے بھی اتھارٹی حکام پریشانی سے دوچار ہیں۔ اندرون لاہور سب سے گنجان اور مصروف مارکیٹوں میں بڑے حادثات سے نمٹنے کے لیے والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی سمیت کسی حکومتی ادارے کے پاس ٹھوس حکمت عملی نہیں۔
رہائشی و کمرشل عمارتوں کی تعمیر کے دوران گلیاں شامل کر لینے سے اندرون لاہور کے کئی راستے بند اور تنگ ہو چکے ہیں۔ جس کے حوالے سے بھی تاحال اتھارٹی کے پاس کوئی سروے موجود نہیں۔ سابق بلدیہ عظمیٰ لاہور، سٹی گورنمنٹ، ٹی ایم اے اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے کوآرڈینیشن نہ ہونے سے بھی اتھارٹی اندرون لاہور کی ساکھ بحال کرنے اور رہائشی و کمرشل علاقوں کو محفوظ بنانے کے حوالے سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکی۔