اسلام آباد (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے رہنمائوں کیساتھ ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مقاصد حاصل کرنے کیلئے دھرنوں کے شرکاء نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ میرے احتجاج کی وجہ سے حکومت جائے اور مجھے مل جائے۔ ایسی روایات نہیں ڈالنی چاہیں جس سے جمہوریت کو نقصان ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ اداروں کو کھلے ماحول میں رپورٹ مرتب کرنی چاہئے جبکہ اداروں کے فیصلہ کئے بغیر سڑکوں پر نہیں آنا چاہیے۔
ایم کیو ایم کے رہنماء خالد مقبول صدیقی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان اپنی تاریخ کے سنگین ترین سیاسی بحران سے گزر رہا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ چند لوگوں کی وجہ سے پورا نظام لپیٹ دیا جائے۔
ایم کیو ایم فریقین کو سمجھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اگر ہماری کوشیش زیادہ کامیاب نہ ہوئی تو پوری قوم کو بحران کا سامنا ہو گا۔ حکومت بتائے کہ اس نے کیا دیا ہے کیونکہ حکومت دینے کی پوزیش میں زیادہ ہے۔ ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ ایک دوسرے کی بات کو سنا جائے۔