مین بازار کا ٹرانسفارمر تین بار جلنے کے خلاف تاجر وڑ اور شہریوں نے ٹی ایم اے چوک بلاک کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) مین بازار کا ٹرانسفارمر تین بار جلنے کے خلاف تاجر وڑ اور شہریوں نے ٹی ایم اے چوک بلاک کرکے حکومت اور صدر انجمن تاجران کے خلاف نعرے بازی کی۔ لوڈ زیادہ ہے 100KV کی بجائے 200KV کا ٹرانسفارمر نصب کیا جائے۔ انجمن تاجران کے صدر حاجی مختیار حسین کو شہریوں نے جب ٹرانسفارمر جلنے اور شدید گرمی سے پریشانی کی اطلاع دی تو انہوں نے کہا کہ میں آپ کا ٹرانسفارمر ٹھیک نہیں کروا سکتا۔ طارق پہاڑ سے کہیں۔ جب دوسری بار دیگر افراد نے رابطہ کیا تو حاجی مختیار حسین نے کہا کہ میں ابھی واپڈا حکام سے بات کر کے آپ کو بتاتا ہوں۔ جواب نہ آنے پر شہریوں نے جب صدر انجمن تاجران سے خود رابطہ کیا تو ان کا فون بند تھا۔ جس پر شہری طیش میں آگئے اور واپڈا حکام سمیت حاجی مختیار حسین کے خلاف نعرے بازی کی۔ کچھ دیر بعد سابق صدر انجمن تاجران طارق پہاڑ کی جانب سے ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن کے ساتھ رابطہ کیا گیا تو انہوںنے ایکسیٔن واپڈا لیہ کو ہدایات جاری کیں کہ فی الفور ٹرانسفارمر نصب کیا جائے۔ جس کے بعد اگلے روز ٹرانسفارمر نصب کر دیا گیا۔ سابق صدر انجمن تاجران طارق پہاڑ نے مطالبہ کیا کہ ایمرجنسی ٹرانسفارمر لگائے جائیں اور بازار میں 200KV کا ٹرانسفارمرنصب کیا جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شہریوں نے گرین بیلٹ کیلئے دکانوں کے آگے بنائے جانے والے پانی کے کھال کے خلاف مقامی عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) شہریوں نے گرین بیلٹ کیلئے دکانوں کے آگے بنائے جانے والے پانی کے کھال کے خلاف مقامی عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا۔ تفصیل کے مطابق ریلوے پھاٹک تا راجن پور نہر فتح پور روڈ تک سڑک کے اطراف میں دونوں جانب سرکاری رقبہ پر گرین بیلٹ کا منصوبہ منظور ہو چکا ہے۔ جس پر مختلف جگہوں پر رقبہ سیراب کرنے کیلئے ٹیوب ویل بھی نصب کیئے جا چکے ہیں۔ اب محکمہ جنگلات اور ٹی ایم اے کروڑ نے مذکورہ جگہ پر دکانوں کے آگے ایک بڑا پانی کا کھال بنانا شروع کر دیا ہے۔ جس پر دکانداروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پانی کے کھال سے ان کے کاروبار میں رکاوٹ پیدا ہو گی۔ اور گاہکوں کو پانی کا کھال عبور کر کے دکانوں تک پہنچنے میں دشواری ہو گی۔ گزشتہ روز ملک خرم بودلہ و دیگر نے سول جج اظہر محمود کی عدالت میں حکم امتناعی اور پانی کے کھال کو روکنے کی درخواست دائر کی تھی جس پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ٹی ایم او ، ایس ڈی او اور ایڈمنسٹریٹر ٹی ایم اے کو 24 جون کو طلب کر لیا۔