ذیابطیس نوع ثانی كی بنیادی وجہ یہ ہے كہ جسم میں قدرتی طور پر پیدا ہونے والی انسولین ، صحیح طور پر اپنا كام نہیں كر پاتی ـ اسے انسولین كی بے اثری كہا جاتا ہےـ انسولین كے یہ بے اثری دو وجوہات كے یكجا ہونے سے پیدا ہوتی ہےـ یعنی موروثی طور پر انسولین كی بے اثری كا رجحان ركهنے والا كوئی شخص جب موٹاپے كا شكار بهی ہونے لگتا ہے، تو انسولین كی بے اثری كا امكان بڑهـ جاتا ہے، جو كہ بعد میں ماقبل ذیابطیس ، اورآ خركار ذیابطیس نوع ثانی كی وجہ بنتی ہےـ
انسولین كی بے اثری كی چند عام مثالیں حسب ذیل ہیں
(Metabolic Syndrome) میٹابولك سِنڈروم
یہ صورتحال انتہائی عام ہے اور ذیابطیس نوع ثانی كے بہت سے مریض اس كا شكار ہوتے ہیں ـ اس میں مندرجہ ذیل علامتیں پائی جاتی ہیں
1) ـ پیٹ اور كمر كے گرد موٹاپا
2) ـ خون میں شوگر كا زیادہ ہونا
3) ـ خون میں چكنائی كے تناسب میں خرابیاں
4) ـ بلڈ پریشر كی زیادتی
(Polycystic Ovaries) پولی سِسٹك اووری
یہ 15 سے 45 سال كی عورتوں میں پائی جانے والی ایك عام خرابی ہے، جس میں مندرجہ ذیل علامتیں پائی جاتی ہیں
1) ـ انڈہ دانی میں انڈے نہیں بنتے
2) ـ مردانہ ہارمون بڑه جاتے ہیں
3) ـ خون میں انسولین كی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور
4) ـ ذیابطیس نموع ثانی كا خطرہ بڑه جاتا ہے
(Use of Steroids) سٹی رائیڈ دواؤں كا استعمال
وہ مریض جنہیں كسی اور مرض كے علاج كیلئے لمبے عرصے تك یہ دواءیں استعمال كرنا پڑتی ہیں، اُن میں بهی انسولین كی بے اثری كے امكانات بڑه جاتے ہیں، اوراگر اُن كی وراثت میں ذیابطیس كے اثرات موجود ہوں تو انہیں ذیابطیس نوع ثانی ہونے كاخطرہ زیادہ ہوتا ہے-