اسلام آباد (جیوڈیسک) شائستہ لودھی کے پروگرام کے بعد کی صورت حال پراسلام آباد ہائی کورٹ میں شہدا فاوٴنڈیشن نے درخواست دائر کردی ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ مبشر لقمان نے اسی پروگرام کو دانستہ دکھا کر توہین اہل بیت کی، صرف جیویا ڈاکٹر شائستہ کے خلاف کارروائی آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہے۔
شہدا فاوٴنڈیشن کی درخواست میں سیکریٹری اطلاعات، چیرمین پیمرا ،چیف ایگزیکٹو اے آر وائی، مبشر لقمان، میزبان ندا یاسر، اسلامی نظریاتی کونسل اور چیرمین کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مبشر لقمان نے اسی پروگرام کو دانستہ طور پر دکھا کر توہین اہل بیت کی۔
اے آر وائی کی میزبان ندا یاسر بھی توہین اہل بیت کی مرتکب ہوئی ہیں، شائستہ لودھی نے نادانستہ طور پر غلطی کیا اور معافی بھی مانگ لی، صرف جیویا ڈاکٹر شائستہ کے خلاف کارروائی آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہے، درخواست میں قوال امجد صابری اور عقیل محسن نقوی کو بھی فریق بنایا گیا ہے، اس سے پہلے شہدا فاوٴنڈیشن نے ایک بیان میں کہا کہ جیو ٹی وی کے علاوہ اے آر وائی بھی ایک پروگرام نشر کرکے توہین اہل بیت کا مرتکب ہو چکا ہے، جیو ٹی وی کے خلاف کارروائی سے پہلے اے آر وائی کے خلاف کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب لاہور کی ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں اے آر وائی چینل کے خلاف مقدمہ کے اندراج کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گذار محمد شہباز ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ جیو کی طرح اے آر وائی نے بھی مارننگ شو میں قوالی پیش کی، صحابہ کرام اور اہل بیت کی توہین کی گئی۔ اس کے خلاف بھی کارروائی جائے۔