اردن (جیوڈیسک) اردن میں توہینِ مذہب کے ایک ملزم مصنف ناہد ہتار کو دارالحکومت عمان میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔
اردن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ناہد ہتار پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنے فیس بک پیج پر ایک طنزیہ کارٹون شیئر کیا تھا اور اس حوالے سے ان کے خلاف مقدمے کی سماعت جاری تھی۔
ناہد ہتار کو اگست کے مہینے میں توہینِ مذہب کے الزام میں پندرہ روز کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ناہد ہتار کے قاتل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ناہد ہتار کی جانب سے کارٹون کے شیئر کیے جانے کے بعد ناہد ہتار پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی گئی۔
ان کا موقف تھا کہ وہ اسلام کی توہین نہیں کرنا چاہتے تھے اور صرف قدامت پسند اسلام پرستوں کا جنت کے حوالے سے نظریہ اجاگر کرنا چاہتے تھے۔
تاہم حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارٹون شیئر کر کے انھوں نے قانون کی خلاف ورزی کی۔