اسلام آباد (جیوڈیسک) ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو نے داعش کا نیٹ ورک پکڑنے کا انکشاف کیا ہے۔ دس سے زیادہ بڑے واقعات میں ملوث دہشت گرد گرفتار۔ انٹیلی جنس اداروں کو تعلیمی اداروں پر حملوں کی اطلاع تھی ، پنجاب حکومت کی مدح سرائی۔ دوسرے صوبوں کو بھی اس کی پیروی کی تاکید کی۔
پاکستان میں داعش کا نیٹ ورک تباہ، دہشت گردی کے دس بڑے واقعات کے ملزم گرفتار۔ ڈی جی آئی بی کا سانحہ چارسدہ سے پہلے تعلیمی اداروں پر حملوں کی انٹیلی جنس اطلاعات کا اعتراف۔ سینیٹ کی قائمہ کیمٹی داخلہ کو ان کیمرہ بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان نے انکشاف کیا کہ ملک میں داعش کا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ واہگہ بارڈر خودکش دھماکے، بشیر بلور پر حملے سمیت متعدد واقعات کے مجرم پکڑے جا چکے ہیں ۔ ترنول میں دہشت گردوں کا اسلحہ ڈپو ختم کر دیا گیا۔ آئی بی چیف کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں پر ممکنہ حملوں کی انٹیلی جنس اطلاعات تو تھیں مگر یہ معلوم نہیں تھا کہ باچا خان یونیورسٹی نشانہ ہوگی۔
انہوں نے کہا کراچی جیسی صورتحال کسی اور شہر میں نہیں۔ نیشنل ایکشن پلان پر پنجاب حکومت سنجیدگی دکھا رہی ہے، دیگر صوبوں کو بھی پلان پر کام کرنا چاہئیے۔