لاہور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حامد میر پر حملے کی کھل کر پرزور مذمت کرتے ہیں لیکن ان کے چینل نے جس طرح واقعے کو اچھالا اس سے پاکستانی قوم کے جذبات مجروح ہوئے کیوں کہ اس ٹی وی چینل اور بھارت میں چلنے والی بحث میں مکمل مطابقت تھی۔ انھوں نے کہا کہ حامد میر کے نادان دوستوں نے اس واقعے کو جو رنگ دینے کی کوشش کی، اس سے حامد میر کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس واقعے کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے تاہم آپ کو یہ ٹھیکیداری کس نے دی کہ ایک واقعے کو بنیاد بنا کر پاکستان اور سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کی ساکھ کو متاثر کرنا شروع کر دیں۔ لگتا ہے اس واقعے پر سب سے زیادہ دکھی سابق بھارتی وزیر خارجہ یشونت سنہا ہیں۔ آزادی اظہار پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، لیکن اس آزادی کے ساتھ ذمہ دار صحافت کی بات بھی کی جائے۔شاہ محمود قریشی نے کہا عام انتخابات میں پولنگ کا وقت 5 سے 6 بجے تک بڑھا دیا گیا لیکن ایک بڑے میڈیا ہاؤس نے ساڑھے 5 بجے پہلا نتیجہ بھی دکھا دیا۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں، اگر حکومت کی نیت درست ہو۔ جنوبی پنجاب کیلیے صوبائی حکومت نے خود تو کیا فنڈز دینا ہیں، ملتان کیلیے اٹلی کی طرف سے منظور شدہ فنڈز کو بھی لاہور کے لئے مختص کروانے کی کوشش کی جا رہی ہیں۔ ہم جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے بلکہ آئندہ انتخابی عمل کو شفاف بنانا چاہتے ہیں۔ ہم نے 11 مئی کو شفاف الیکشن اور خود مختار و آزاد الیکشن کمیشن کے وجود کے لئے آگاہی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا تفصیلی انٹرویو ایکسپریس سنڈے میگزین میں شائع کیا جائیگا۔