اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی شرعی عدالت میں 12 برس سے سود کو حرام قرار دینے کے زیر التوا کیس کی سماعت کے لئے وفاقی شرعی عدالت کا فل کورٹ بنچ ملکی و غیر ملکی مذہبی سکالرزکی آراء موصول ہونے پر سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں دنیا بھرکے اسلامی سکالرز و علماء کو سود سے متعلق آراء وفاقی شرعی عدالت کو فراہم کرنے کے خطوط لکھے گئے ہیں۔ وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے سوالنامہ پر مبنی خطوط جید علماء و سکالرزکو بھیج دیے گئے ہیں۔ وفاقی شرعی عدالت کے ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے 12برس قبل وفاقی حکومت کی نظرثانی اپیل پرکیس کو ازسر نو جائزے کےلئے واپس وفاقی شرعی عدالت کو بھیج دیا تھا۔اس دوران دو سے تین مرتبہ اس کیس کی سماعت ہو سکی ہے۔
پندرہ برس قبل وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس تنزیل الرحمان کی سربراہی میں وفاقی شرعی عدالت نے سود پر مبنی کاروبارکو حرام قرار دیا تھا اور بعدازاں حکومت کی اپیل پر سپریم کورٹ کے ایپلٹ بنچ نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو درست قرار دیا تھا۔